M
نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم۰ امام بعد!
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی لائبریری سے یا پتہ نہیں کہاں سے فقیر کو ایک کاپی ملی۔ جس پر ملک فتح محمد ولد الحاج محمد بخش اعوان درج ہے۔ اس کا معنی ہے کہ یہ کاپی ان کی ملکیت ہے۔ اس میں حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ کی سات تقاریر درج ہیں۔ اس میں بعض تو وہ ہیں جو شائع شدہ ہیں۔ جس اخبار میں چھپی ان کا حوالہ درج ہے۔ بعض کے حوالے درج نہیں۔ اس کو خوش خطی سے لکھنے والے صاحب آخر میں ابو الحفیظ رحمانی، سنی چشتی،پھلروانی درج ہے۔ اس میں بعض، اکثر یاتمام حضرت امیر شریعتؒ کے خطبات میں شائع شدہ ہیں۔ تاہم اس خیال سے کہ شاید کوئی نئی چیز ہو۔ یا یہ کہ اس کتابچہ سے احتساب قادیانیت کو سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ سے ایک نسبت حاصل ہوجائے۔ فقیر اس کو بھی احتساب کی اسی جلد کا حصہ بنارہا ہے۔ (فقیر مرتب)
تقریر بخاری روزنامہ آزاد لاہورنمبر۱
یوم یکشنبہ یکم ستمبر ۱۹۴۶ء مطابق ۳؍شوال المکرم ۱۳۶۵ھ
آج مورخہ یکم ستمبر کو لاہور میں ایک پبلک جلسہ زیر صدارت شیخ فیروز الدین صاحب منعقد ہوا جس میں تقریباً تیس ہزار سے زائد کی حاضری تھی اور باقاعدہ لائوڈ سپیکر کا انتظام تھا۔ ۹ بجے رات تلاوت قرآن مجید سے جلسہ کا افتتاح ہوا اس کے بعد مرزا غلام نبی صاحب جانباز نے ایک انقلابی نظم پڑھی۔ آپ کے بعد شیخ حسام الدین صاحب نے صلح کانفرنس کے پس منظر پر سیر حاصل تبصرہ فرمایا اور نیز جنگ عالمگیر کی خونچکاں داستاں اور جنگ کے مقاصد کو زیر بحث لایا گیا۔ آپ نے تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ:’’دنیا کو ایک نئی جنگ کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔ وہ جنگ یورپ میں نہیں بلکہ غریب مسلمانوں کی بستی فلسطین وسوڈان کو آئندہ جنگ کا مرکز بنایا جارہا ہے اور ہر وہ مصیبت جو آسمان سے اتر رہی ہے مسلمان کے گھر کو تلاش کررہی ہے۔ برطانیہ سرکاری طور پر اعلان کرچکا ہے کہ یہودی اب فلسطین میں داخل نہیں کئے جائیں گے لیکن اب امریکہ اعلان کرتا ہے کہ ایک لاکھ یہودیوں کے داخلہ کا انتظام ہونا چاہئے۔ آج ان باتوں کو سامنے رکھ کر اٹلانٹک چارٹر کے تمام دعوے حرف غلط ثابت ہورہے ہیں۔ مزید آپ نے فرمایا: ’’یہ حکومتیں جو لڑائی کے دوران میں کمزور قوموں کو بقاء آزادی کے لئے بآواز بلند پکار رہی تھیں نے آج جنگ کے ختم ہوتے ہی اس کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔ ان کا حق تھا کہ وہ اٹلانٹک چارٹر کے ماتحت تمام کمزور قوموں