اور میرا نام ناقص رہے گا۔ تعجب ہے کہ مرزا قادیانی لغو الہامات کس قدر گڑھنے کے عادی تھے۔ ناقص نبی کا نام تو تام ہوجائے گا اور خدا کا نام ناقص رہے۔ مرزا قادیانی خدا کا نام کامل کرنے آئے تھے یا اپنا؟‘‘
مرزا قادیانی مقام محمود پر بیٹھنا چاہتے تھے
(الاستفتاء ۸۶،خزائن ج۲۲ ص۷۱۳) ’’اے مرزا تجھ کو مقام محمود دیا جائے گا۔‘‘
حالانکہ حضور فرماتے ہیں کہ مقام محمود صرف میرا مقام ہے جو کسی اور کو نہ ملے گا۔
(دیکھو مشکوٰۃ)
مرزا قادیانی رحمتہ للعالمین بنتے ہیں
(حقیقت الوحی ص۸۲، خزائن ج۲۲ ص۸۵) ’’وما ارسلنک الا رحمتہ للعالمین اے مرزا ہم نے تجھ کو رحمتہ للعالمین بنا کر بھیجا۔‘‘ حالانکہ یہ صرف حضور کی خصوصیت ہے جو اور کسی کو نہیں۔ (دیکھو خصائص کبریٰ جلد ثانی)
مرزا قادیانی کا حوض کوثر پر دھاوا
(حقیقت الوحی ص۱۰۲، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵) ’’انا اعطینک الکوثر۔ اے مرزا ہم نے تم کو حوض کوثر کا مالک بنایا۔ حالانکہ حوض کوثر حضور کے لئے خاص ہے۔‘‘
احادیث محمد رسول اﷲ کی وقعت مرزا قادیانی کی نظر میں
(اعجاز احمدی ص۳۰، خزائن ج۱۹ ص۱۴۰) ’’اور ہم اس کے جواب میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتے ہیں کہ میرے اس دعویٰ کی حدیث بنیاد نہیں بلکہ قرآن اور وحی ہے جو میرے پر نازل ہوئی۔ ہاں تائیدی طور پر ہم وہ حدیثیں بھی پیش کرتے ہیں جو قرآن شریف کے مطابق ہیں اور میری وحی کے معارض نہیں اور دوسری حدیثوں کو (جو مرزا قادیانی کے وحی کے خلاف ہیں) ہم ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں۔‘‘
خلاصہ یہ ہے کہ جو ہمارے مطلب کی ہیں۔ قبول کرتے ہیں ورنہ نہیں۔ تو اب حدیث موضوع وضعیف اگر مرزا قادیانی کے مطلب کی ہیں تو کام دیں گی ورنہ قوی صحیح بھی ہو تو بے کار۔ اب مدار کا ر صحت وسقم کا اسناد واحوال راوی نہیں بلکہ مرزا قادیانی کی خواہش۔
مرزا قادیانی نے افیون استعمال کی ہے
(اخبار الفضل قادیان ۲۹؍جولائی ۱۹۲۹ئ) ’’حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) کہا کرتے