تو اس پر اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کے فرستادہ الروح الامین نے فرمایا کہ: ’’قال انما انا رسول ربک لاہب لک غلٰماً زکیّا‘‘{(ڈرو نہیں) میں تو تیرے رب کی طرف سے بھیجا ہوا ہوں تاکہ تجھے (اﷲ کے حکم سے) ایک پاکیزہ صورت وسیرت فرزند عطا کروں۔ (مریم: ۱۹)}
حضرت ابراہیم وحضرت زکریا علیہم السلام کا واقعہ
آگے بڑھنے سے قبل اس بات پر بھی غور کیجئے کہ اگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت بھی عام انسانوں کی طرح ماں اور باپ سے ہوئی تھی تو اس کے لئے فرشتوں کا خاص طور پر اس خوشخبری کو لے کر ان کی والدہ محترمہ کے پاس آنے کی کیا ضرورت تھی؟ اس قسم کی خوشخبری کا فرشتوں کے واسطے سے آنا قرآن کریم میں مریم صدیقہ علیہا السلام کے علاوہ صرف حضرت زکریا علیہ السلام اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس آنے کا ذکر ہے۔حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس حضرت اسحق علیہ السلام کے پیدائش کی بشارت لیکر آئے تھے۔ اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام شیخوخۃ (بڑھاپے) کی حالت میں تھے اور ان کی زوجہ محترمہ حضرت سارہ علیہا السلام بانجھ تھیں۔ اسی طرح حضرت زکریا علیہ السلام کے پاس بھی فرشتے حضرت یحییٰ علیہ السلام کی پیدائش کی بشارت لے کر آئے تھے اور زکریا علیہ السلام بھی پیرانہ سالی کی آخری حد پر تھے اور ان کی زوجہ محترمہ بھی بانجھ تھی تو ان حالات میں فرشتوں کا ان کے ہاں فرزند کے پیدائش کی بشارت لے کر آنا قرین عقل وقیاس معلوم ہوتا ہے۔کیونکہ عام حالات میں اس عمر میں اور بانجھ پن کی حالت میں اولاد نہیں ہوا کرتی۔ لہٰذا یہ واقعات چونکہ محض اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کی قدرت کا کرشمہ تھے اس لئے اس بشارت کو فرشتے لے کر آئے۔ یہی وجہ ہے کہ ان دونوںپیغمبروں نے اس بشارت پر تعجب کا اظہار کیا۔ لیکن فرشتوں نے بتایا کہ یہ بشارت اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کی جانب سے ہے اور اس کی قدرت کاملہ سے یہ کچھ بعید نہیں۔ ورنہ اگر عام حالات میں کسی عالی مرتبت ہستی کے تولد کی بشارت لے کر فرشتے بھی آتے رہتے تو قرآن کریم میں حضرت اسمٰعیل علیہ الصلوٰۃ والسلام جن کو ذبیح اﷲ بننے کا شرف حاصل ہونا تھا اور جن کی ذریت سے خاتم النّبیین جیسی بابرکت ہستیﷺ کی ولادت باسعادت مقدر تھی، یعنی ایسے برگزیدہ اور صابر پیغمبر کی ولادت کی بشارت کا فرشتوں کے واسطے سے ابراہیم علیہ السلام کے پاس آنے کا ضرور ذکر ہوتا۔
حضرت مریم علیہا السلام کا سوال؟
خلاصہ کلام! جبرائیل علیہ السلام کا خاص طور پر مریم صدیقہ علیہا السلام کے پاس حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کی بشارت پہنچانا واضح طور پر اس حقیقت کی طرف نشان دہی