ہوجائیں گے۔ مگر مذہب اہلسنّت وجماعت جس شان سے شروع ہوا اسی آن بان سے اب تک چلا آرہا ہے اور قیامت تک اسی شوکت وحشمت سے چلا جائے گا۔ اس مذہب کی جس نے مخالفت کی ذلیل ورسوا ہوا۔ جس نے اس سے اعراض کیا منہ توڑ دیا گیا۔ قاعدہ ہے۔ ’’لکل داء دوائ‘‘ جب باطل پرستوں نے سر اٹھایا ان کا سر توڑنے کے لئے اسی مذہب سے ایک جماعت ان کے مقابلہ میں اٹھی اور بلا خوف لومۃ لائم اظہار حق میں دریغ نہ کیا۔ ’’لا تزال طائفۃ من امتی یجاہدون علی الحق ولا یخافون لومۃ الائم‘‘ نبی صادق ومصدوق علیہ افضل الصلوٰۃ والسلام کی یہ بشارت عظیمہ اسی جماعت کے لئے ہے۔
ناظرین کرام! اگر عقائد اہل سنت وجماعت سے تفصیلاً مطلع ہونا چاہتے ہیں تو کتاب معتقد المنتقد شریف مصنفہ اعلیٰ حضرت عظیم البرکۃ مولانا فضل رسول صاحب بدیوانیؒ اور کتاب تکمیل الایمان مصنفہ حضرت شیخ المحدثین مولانا عبدالحق صاحب محدث دہلویؒ اور کتاب عقائد الاسلام مصنہ مولانا عبدالحق صاحب حقانی دہلوی مصنف تفسیر حقانی کا مطالعہ فرمائیں اور اگر یہ کتابیں میسر نہ آئیں تو اعلیٰ۔ حضرت امام اہلسنّت مجدد مائۃ حاضرہ مولانا حافظ حاجی قاری شاہ محمد احمد رضا خاں صاحب قادری نوری برکاتیؒ بریلوی کی تصانیف ورسائل کا بغور مطالعہ کریں بلکہ زمانہ حال میں اعلیٰ حضرت ہی کی تصانیف بہت زیادہ مفید ہیں اور اس زمانہ میں جو بد عقیدگیاں پیدا ہوئیں ان کا بلیغ ردا نہیں کتابوں میں ملے گا۔
سرکار دو عالمﷺ کا اپنے غلاموں پر بے حد فضل وکرم
قیامت تک جس قدر فتنے برپا ہونے والے ہیں ان سب کی خبر تاجدار مدینہ سید کونین عالم ماکان وما یکون مطلع علی الغیوبﷺ نے دے دی اور خاص خاص علامتیں بھی بیان فرما دیں تاکہ مسلمان ایسے فتنوں سے بچتے رہیں۔
حضرت حذیفہؓ فرماتے ہیں: ’’واﷲ ما ادری انسی اصحابی ام تناسوا ما ترک رسول اﷲﷺ من قائد فتنۃ الی ان تنقضی الدنیا یبلغ معہ ثلاث مائۃ فصاعدا الا قد سماہ باسمہ واسم ابیہ واسم قبیلتہ (رواہ ابو دائود، مشکوٰۃ ص۴۶۳)‘‘
قسم رب تبارک وتعالیٰ کی میں نہیں جانتا کہ میری ساتھی بھول گئے یا انہوں نے بھلا دیا۔ قسم ہے اﷲ تعالیٰ کی حضور اکرمﷺ نے قیامت تک جس قدر فتنے ہونے والے ہیں۔ ان سب کے بانیوں کے نام اور ان کے باپوں کے نام اور ان کے قبیلوں کے نام اور جس قدر ان کے متبعین ہوں گے ان کی تعداد جو تین سو اور اس سے زیادہ کی تعداد رکھتے ہیں سب بیان فرما دیا۔