تصویر کا پہلا رخ…انبیاء کو احتلام نہیں ہوتا
۱… ’’ظہرلی ان یقال ان ازواج النبی ﷺ لا یقع لہن احتلام لانہ من الشیطان نعصمن منہ تکریماً لہﷺ کما عصم ہو منہ ثم بلغنی ان بعض اصحابنا بحث فی الدرس منع وقوع الاحتلام من ازواج النبیﷺ لا نہن لا یطعن غیرہ لا یقظۃ ولا نوماً والشیطان لا یتمثل بہﷺ (بر حاشیہ نسائی مجتبائی ص۴۲)مجھے معلوم ہوا کہ ازواج مطہرات نبی کریمﷺ کو احتلام نہیں ہوتا اس لئے کہ احتلام شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اور ان کو اللہ تعالیٰ نے حضورﷺ کی تکریم شان کی خاطر اس سے محفوظ فرمایا ہے۔ جیسا کہ حضورﷺ اس سے محفوظ ہیں پھر مجھے یہ بات پہنچی کہ ہمارے بعض اصحاب نے درس میں احتلام کے نا واقع ہونے پر بحث کی کیونکہ ازواج نبیﷺ جاگتی اور سوتی ہروقت آپ کی فرمانبرداری میں رہتی ہیں۔ اس لئے ان کو احتلام نہیں ہوتا اور آپ نے فرمایا شیطان میری صورت نہیں بن سکتا۔‘‘
مرزا کا قول انبیاء کو احتلام نہیں ہوتا
۲… ’’ایک مرتبہ کسی نے پوچھا کہ انبیاء کو احتلام کیوں نہیں ہوتا۔ آپ نے (مرزا غلام احمد قادیانی) فرمایا کہ چونکہ انبیاء سوتے جاگتے پاکیزہ خیالوں کے سوا کچھ نہیں رکھتے اور ناپاک خیالوں کو دل میں آنے نہیں دیتے اس لئے ان کو خواب میں بھی احتلام نہیں ہوتا۔‘‘
(سیرۃ المہدی ج۱ص۱۵۷)
تصویر کا دوسرا رخ…مرزا کو احتلام ہوگیا
’’ڈاکٹر محمد اسماعیل خان صاحب نے مجھے سے بیان کیا کہ حضرت صاحب کے خادم میاں حامد علی مرحوم کی روایت ہے کہ ایک سفر میں حضرت صاحب (مرزا غلام احمد) کو احتلام ہوگیا۔‘‘ (سیرت المہدی ج۳ ص۲۴۲)
نوٹ: یہ ہیں مرزائیوں کے نبی کے کردار ڈاکٹر محمد اسماعیل کو کہتا ہے کہ بوڑھی عورتوں سے بھی ہاتھ ملانا ہمارے مذہب میں منع ہے۔ خود نوجوان لڑکیوں سے پائوں دبواتا ہے اور غیر محرموں سے رات کو پہرے دلواتا رہا ہے اور خود کہتا ہے کہ نبی کو احتلام نہیں ہوتا کیونکہ یہ سوتے جاگتے پاکیزہ خیالات کے سوا کچھ نہیں رکھتے اور ناپاک خیالوں کو دل میں آنے نہیں دیتے اور خود نبوت کا دعویٰ کرکے ناپاک خیال دل میں رکھتا ہے۔ اس لئے اس کو احتلام ہوا ہے۔ سچ ہے اوروں