مسلمانوں اور مرزائیوں کے درمیان مذہبی اختلافات کا بیان
خداتعالیٰ کی ذات اور صفات کے بارے میں اختلاف
معلوم رہے کہ توحید اسلام کا بنیادی عقیدہ ے۔ سورہ اخلاص جو بظاہر تعداد الفاظ کی رو سے چھوٹی سی ہے۔ لیکن معانی سے لبریز ہے اور اسی وجہ سے آنحضرتﷺ نے فرمایا ہے کہ یہ تہائی قرآن کے برابر ہے۔ اس سورہ میں عقیدۂ توحید اس طرح مختصر مگر جامع انداز میں بیان فرمایا گیا ہے کہ اس پر دریا درکوزہ کی مثال صادق آتی ہے۔ اب ایک طرف اس سورہ کے ایک ایک جملہ اور دیگر آیات مندرجہ ذیل کو لیجئے اور دوسری طرف مرزائی عقائد کو پڑھئے اور پھر فیصلہ دیجئے کہ کیا مرزائی عقائد کو اسلام سے کوئی نسبت ہے یا دونوں میں بعد المشرقین پایا جاتا ہے۔
اسلامی عقائد
مرزائی عقائد
(۱)خداتعالیٰ کی ذات یکتا ے۔ کوئی اس کا ثانی نہیں۔ ’’قل ہو اﷲ احد (اخلاص)‘‘ ’’اﷲ لا الہ الا ہو (آیۃ الکرسی)‘‘ وہ بے مثل وبے مثال ہے۔ ’’لیس کمثلہ شییٔ‘‘
(الف)مرزاغلام احمد قادیانی کہتے ہیں کہ میں خواب میں خود خدا بن گیا تھا۔ ’’رایتنی فی المنام عین اﷲ وتیقنت اننی ھو‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴، خزائن ج۵ ص ایضاً)
(ب)’’میں نے اپنے ایک کشف میں دیکھا کہ میں خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔‘‘ الوہیت میری رگوں اور پٹھوں میں سرایت کر گئی۔
(کتاب البریہ ص۱۰۳، ۱۰۴، خزائن ج۱۳ ص۱۰۴)
واضح رہے کہ نبی کا خواب یا کشف وحی کی حیثیت رکھتا ہے۔
(ج)مرزاقادیانی ایک الہام نقل کرتے ہیں: ’’انت اسمی الاعلیٰ‘‘ یعنی خداتعالیٰ نے فرمایا تو میرا سب سے بڑا نام ہے۔
(اربعین نمبر۳ ص۳۴، خزائن ج۱۷ ص۴۲۳)
(۲)اﷲ ہر چیز سے بے نیاز ہے۔ وہ نہ کھاتا ہے نہ پیتا ہے۔ ’’اﷲ الصمد (اخلاص)‘‘
مرزاقادیانی کے نزدیک خدا روزہ بھی رکھتا ہے اور افطار بھی کرتا ہے۔ ’’افطروا صوم‘‘