تو کیا بچہ کی طرف اشارہ کرکے جواب دینے کی کیا تک تھی؟بلکہ وہ صاف کہہ دیتی کہ مجھ پر فاحشہ کا الزام محض بہتان ہے۔ میں نے کوئی برائی نہیں کی بلکہ میں نے نکاح کیا ہے اور یہ میرا شوہر ہے اس سے یہ بچہ پیدا ہوا ہے اور بات ختم ہوجاتی۔ اگر کوئی کہے کہ اس شوہر سے قوم کے افراد ناراض تھے اس لئے انہوں نے اس کو چھپایا۔ لیکن یہ بھی سراسر فضول اور باطل ہے۔ کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو بھی مریم علیہ السلام کو اپنے بہتان کے اظہار پر تو ضرور اپنے اس شوہر کو ظاہر کرنا چاہئے تھا اور قرآن کریم بھی اس کا ذکر کرتا اس سے زیادہ سے زیادہ یہ ہوتا کہ اگر قوم ان سے ناراض ہوتی تو مریم علیہا السلام سے بائیکاٹ کرلیتے۔ ان کو اپنے کنبے سے نکال دیتے یا ان سے اپنے سارے تعلقات ختم کردیتے اور پھر وہیں جاکر الگ تھلگ رہتی جہاں وضع حمل سے پہلے جا کر سکونت پذیر ہوئی تھی۔ لیکن ان پر جو بہتان عظیم لگایا گیا تھا وہ یک سرختم ہوجاتا لیکن آپ دیکھ رہے ہیں کہ اس انتہائی نازک موقع پر بھی محترمہ بی بی صاحبہ علیہا السلام حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے والد اپنے شوہر کا ذکر نہیں کرتی، بلکہ نوزائیدہ بچہ کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ جس سے اس قوم کو اور بھی تعجب ہوا کہ ہم تو ان سے اس سنگین بات کی صفائی طلب کررہے ہیں اور یہ اس بچہ کی طرف اشارہ کررہی ہے جس میں گویائی کی کوئی طاقت نہیں!
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا باتیں کرنا
۷… اس پر یہ بابرکت بچہ (حضرت عیسیٰ علیہ السلام) بول پڑا۔ یہ نو مولود بچہ اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کے حکم سے بولنے لگا لیکن انہوں نے بھی اپنی پوری بات میں یہ نہیں کہا کہ آپ میری والدہ مطہرہ پر غلط اور ناروا الزام لگا رہے ہیں۔ میرا تو والد ہے۔ جس کا نام فلاں ہے اور وہ میری والدہ محترمہ کا جائز شوہر ہے۔بلکہ انہوں نے اول تو اپنے متعلق یہ بتایا کہ وہ اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کے بندے ہیں۔ اﷲ سبحانہ وتعالیٰ نے ان کو کتاب دی ہے اور ان کو نبی بنایا ہے۔ مجھے بابرکت بنایا ہے ۔ جہاں بھی ہوں اور مجھے نماز کی اقامت وایتاء الزکوٰۃ کی ہدایت کی ہے۔ جب تک زندہ رہوں۔
اگر ان کے والد تھے تو ان باتوں کے ساتھ اس کا بھی لازمی طور پر ذکر کرتے مگر اس کا اشارہ بھی ذکر نہیں کیا۔ آخر کیوں؟
جب اﷲ سبحانہ وتعالیٰ نے اتنا عظیم الشان معجزہ دکھایا تو ساتھ ہی اس مبارک بچہ سے یہ بھی کہلوا لیتا کہ واقعتا ان کے جائز والد ہے اس سے قطعی اعراض کس لئے؟
۸… پھر اس مبارک بچہ نے فرمایا ’’وبرا بوالدتی‘‘ اور مجھے اﷲ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنی