قال… وخلت راحتہا من بخل المزنۃ۔ (ایضاً)
اقول… ظاہر ہے کہ من صلہ خلت کا خلاف مقصود ہونے کی وجہ سے نہیں ہوسکتا اور تعلیلیہ موہم ہے۔ معنی غیر مراد کی طرف اس لئے یہاں لام کا محل تھا۔
قال… کاحیاء الم ابل للسنۃ الجماد۔ (اعجاز المسیح ص۳، خزائن ج۱۸ ص۵)
اقول… یہ بھی مقامات حریری کے ۱۲۴ سے ماخوذ ہے۔ بتغیرما۔
قال… وعاد جرہا وسبرہا۔ (ایضاً)
اقول… یہ مثل مشہور ہے۔
قال… من کل نوح الجناح۔ (ایضاً)
اقول… کلمہ کل معرفہ پر احاطہ اجزاء کا فائدہ دیتا ہے۔ جو یہاں پر مقصود نہیں۔ اس لئے نوح للجناح چاہئے تھا۔
قال… کل امرہم علی التقویٰ۔ (ایضاً)
اقول… یہاں بھی کل مجموعی خلاف مراد ہے۔ اس لئے کل امرلہم چاہئے۔
قال… فلا ایمان لہ او یضیع ایمانہ۔ (اعجاز المسیح ص۴ خزائن ج۱۸ ص۶)
اقول… لفظ ایمان کا تکرار مستکرہ ہے۔
قال… وافرق بین روض القدس وخضراء الدمن
(اعجاز المسیح ص۷، خزائن ج۱۸ ص۹)
اقول… یہ عباتر مقامات حریری کی ہے۔
قال… کالربیع الذی یمطر فی ابانہ۔ (ایضاً)
اقول… یہ بھی حریری سے ہے۔
قال… وعندی شہادات من ربی لقوم مستقرین ووجہ کوجہ الصادقین۔
(ایضاً)