پس ناظرین! اگر مفصل مرزا قادیانی کی علمیت کا فوٹو دیکھنا منظور ہوتو ’’سیف چشتیائی وقصیدہ رائیہ بجواب مرزائیہ‘‘ اور دوسرا ’’ابطال اعجاز مرزا‘‘ کو ملاحظہ کریں اور دوسری شرط مجدد کی یہ ہے کہ وہ بدعت اور جورواج مخالف شرع شریف کے ہوں ان کی بیخ کنی کرتا ہے اور مردہ سنت زندہ کرنے کے بدعت وشرک کی بنیاد قائم کردی اور اپنے مریدوں کے گھروں میں اپنی تصویر کھنچوا کر بعوض درہم ودینار فروخت کی اور ان کی پوجا کرائی اور تناسخ وطول وتثلیث کے مسائل کو بڑے زوروشور سے اپنی تصنیفات میں تحریر کرکے ثابت کردیا حالانکہ مصورین کی نسبت آنحضورﷺ نے بایں طور پر فیصلہ دیا ہے:
’’عن ابن عباسؓ قال سمعت رسول اﷲﷺ یقول کل مصور فی النار (مشکوۃ باب التصاویر ص۳۸۵) وعن عبداللہ بن مسعود قال سمعت رسول اﷲﷺ یقول اشد الناس عذابا عند اﷲ المصوّرون (مشکوٰۃ ص۳۸۵) وعن ابی طلحۃ قال قال رسول اﷲﷺ لا تدخل الملائکۃ بیتا فیہ (مشکوٰۃ ص۳۸۳)‘‘
پس ان حدیثوں سے صاف صاف معلوم ہوا کہ تصویریں بنانی حرام ہیں اور ایسے لوگوں پر بروز قیامت سخت عذاب ہوگا اور جس خانہ میں تصویر ہو اس خانہ میں فرشتے داخل نہیں ہوتے اور یہ طریقہ مشرکین کا تھا اور یہ تصویریں بھی بت پرستی کی بناء ہیں اور افسوس کہ مرزا قادیانی نے کوئی کام سنت رسولﷺ کا نئے سرے سے زندہ نہیں کیا اپنی تمام عمر کو عیش وعشرت میں ضائع کردیا اور خوب مزے اڑائے اور تمام اپنے منکرین کو کافرو منافق کہہ کر اپنے دل کو ٹھنڈا کیا اور ناظرین کو اس کا مفصل ذکر دیکھنا منظور ہوتو مجالس الابرار کو ملاحظہ کریں اور مثال مجدد امام غزالی وامام راز ی وامام جلال الدین سیوطی وحضرت امام شافعیؓ کی پیش رکھیں۔ فقط
M
’’الحمدﷲ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علی رسولہ سیدنا محمد خاتم النّبیین واٰخر المرسلین وعلیٰ اٰلہ واصحابہ واتباعہ الذین ہم نجوم السماء ورجوم الشیاطین‘‘ (سب تعریف اللہ کو ہے جو صاحب سارے جہاں کا اور رحمت اور سلامتی ہو اس کے رسول پر جو سردار ہے ہمارا۔ نام اس کا محمد ہے وہ مہر ہے سب نبیوں پر اور پیچھے آنے کو اور سب پیغمبروں سے اور اس کی آل اور اصحاب پر اور تابعداروں پر جو تارے ہیں آسمان کے اور مار ہے واسطے شیطانوں کے)