نکل آیا۔ راولپنڈی کے سیشن جج کا فیصلہ دیکھئے۔ محمداکبر کا لکھا ہوا۔ جو کچھ ہوا۔ میں ذمہ دار ہوں غلط ہوا یا صحیح ذمہ داری میرے سر ہے۔ ارے میں مودودی نہیں ہوں۔ بددیانت نہیں ہوں۔ مجلس عمل کے اجلاس کراچی میں مودودی صاحب میرے زانوں کے ساتھ زانو ملائے بیٹھے تھے۔ ریزولیشن میرے جانے سے پہلے پاس ہوچکا تھا۔ میں کہتا ہوں میں کیا کروں کتابوں اور لٹریچر کو۔ فیصلہ ہوا پانچ ’’پلے کارڈ‘‘ لے کر خواجہ کی خدمت میں جائیں میں اس سے پہلے اجلاس میں نہیں گیا تھا۔ دوسرے دن (مولانا)محمد علی(جالندھریؒ) میرے پاس آئے اور کہا کہ آج تو چلو میں نے کہا جو پاس کرنا ہے کرلو میں عمل کرلوں گا۔ جب گیا دائود غزنوی کے پاس بیٹھا۔ مودودی بھی پاس بیٹھے تھے۔ انہوں نے مجھے اپنے دائیں طرف جگہ دی۔ ریزولیوشن پاس ہوچکا تھا۔ (مولانا) محمد علی (جالندھریؒ) خاص لوگوں کے دستخط کرارہے تھے۔ میرا نام بھی لکھا اور ان کا بھی لکھوایا۔آج وہ کہتے ہیں میں تحریک میں شامل نہیں تھا۔ میں کہتا ہوں شامل تھا۔ اگر مودودی شامل نہیں تھے تو میں ان سے حلفیہ بیان کا مطالبہ نہیں کرتا بلکہ صرف یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنے لڑکوں کے سروں پر ہاتھ رکھ کر اعلان کردیں۔ میں ذمہ دار ہوں۔ میں شامل تھا جو شامل تھا اس نے سال کا ٹی جو شامل نہیں تھا اس نے دو سال کاٹی۔
جب میں رہا ہوا تو ڈیوڑھی میں آکر کہا کہ جنہوں نے تقریریں کیں وہ رہا ہوئے اور جنہوں نے سرہلایا وہ پھنسے رہے۔ یہ ہے دیانت؟ ہزاروں شہید ہوئے بیسیوں کے سہاگ لٹے۔ کئی یتیم ہوئے۔ کئی اجڑ گئے۔ (آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے۔) اﷲ میں ذمہ دار ہوں قیامت کے دن بھی ذمہ دار ہوں اور آج بھی ذمہ دار یہ سب تیرے نبیﷺ کے نام کی خاطر کیا تھا۔ ہزاروں کو مروا کر کہوں کہ میں شامل نہیں تھا۔ کیا یہی دین ہے؟ کیا کروں علم اور ادب کو میرا کلیجہ پھٹتا ہے۔ میں بولنے پہ آئوں تو ادھار کیوں رکھوں۔
ارے تم سے کافر گلیلو ہی اچھا تھا جس نے زہر کا پیالہ پی لیا تھا۔ جو ہوتا ہے ہولے نبوت ختم ہے اﷲ تعالیٰ ہم سے غلط قدم نہ اٹھوائے۔ جیل میں میں نے کیا بیان نہیں دکھایا سلطان احمد کے دستخط موجود ہیں جب کہا تو کہنے لگے میں اصلاح کے لئے گیا تھا۔ خدا میری لاج رکھے جو کیا ہے اس پر قائم رکھے۔ شہر شہر، قصبہ قصبہ، صوبہ صوبہ، جہاں جہاں یہ زہر گیا ہے۔ تعاون کرو کہ تریاق بھیجیں اگر کوئی رائی جتنا بھی سیاسی مفروضہ ہو تو خدا تباہ کرے اور اگر نہیں تو خدا ہمیں برکت دے۔ سوا دو بجے جلسہ ختم ہوا۔ ختم نبوت زندہ باد!