انوار ختم نبوت
(حاجی یوسف زئی)
لگا ہے یہ دربار ختم نبوت
عجب ہے یہ گلزار ختم نبوت
چمک اٹھے انوار ختم نبوت
کھلے دل پہ اسرار ختم نبوت
مسلمان کے ایمان کی شرط اول
کرے دل سے اقرار ختم نبوت
ہوئی خارج اسلام سے وہ جماعت
کیا جس نے انکار ختم نبوت
زمانے میں بدنام ہوگا بشر وہ
جو ثابت ہوا غدار ختم نبوت
وہی مکتب فکر ہے سب سے افضل
جو ہو محو افکار ختم نبوت
محافظ ہیں ناموس ختم الرسل کے
یہ ہے شان احرار ختم نبوت
محمد کی عزت پہ کٹ مرنے والا
ہے یہ جیش جرار ختم نبوت
امیر شریعت کی آمد کے باعث
ہوا گرم بازار ختم نبوت
مجاہد ہے، غازی ہے، زندہ ولی ہے
ہر ایک سپہ سالار ختم نبوت
سر اپنے کو جو سنگ بنیاد سمجھے
بنے گا وہ معمار ختم نبوت
شفاعت کا حقدار حاجی وہ ہوگا
بنا جو رضا کار ختم نبوت