ان میں سے بہت سی گم ہوگئیں۔ مگر تین چٹھیات جو مدت سے چھپ چکی ہیں۔ ان کی نقلیں حاشیہ میں درج کی گئی ہیں۔ پھر میرے والد صاحب کی وفات کے بعد میرا بڑا بھائی مرزاغلام قادر خدمات سرکاری میں مصروف رہا اور جب تموں کے گزر پر مفسدوں کا سرکار انگریزی کی فوج سے مقابلہ ہوا تو وہ سرکار انگریزی کی طرف سے لڑائی میں شریک تھا۔‘‘
(کتاب البریہ ص۴،۵، خزائن ج۱۳ ص ایضاً)
مرزاقادیانی نے جن تین چٹھیات کا ذکر کیا ہے وہ کتاب کے حاشیہ میں درج ہیں۔ ایک چٹھی مورخہ ۱۱؍جون ۱۸۴۹ء جے۔ایم ولسن کمشنر لاہور کی طرف سے مرزاغلام مرتضیٰ کے نام ہے۔ اس کا یہ جملہ قابل غور ہے۔
"In every respect you may rest assured and satisfied that the British Govt. will never forget your family rights and services which will receive due consideration when a favourable opportunity offers itself."
ترجمہ: بہرحال آپ تسلی اور اطمینان رکھیں کہ انگریزی حکومت آپ کے خاندان کے حقوق اور خدمات کو ہرگز فراموش نہ کرے گی۔ مناسب موقع ملنے پر آپ کے حقوق اور خدمات پر توجہ کی جائے گی۔
ایک اور چٹھی مورخہ ۲۹؍جون ۱۸۷۶ء جو مسٹر رابرٹ ایجرٹن فنانشل کمشنر پنجاب کی طرف سے مرزاغلام احمد قادیانی کے بڑے بھائی مرزاغلام قادر کے نام ہے۔ اس کا درج ذیل جملہ بھی قابل ملاحظہ ہے:
"I will keep in mind the respect and wellfare of your family when a favourable opportunity occures."
ترجمہ: ’’ہم کو کسی اچھے موقعہ کے نکلنے پر تمہارے خاندان کی بہتری اور پابجائی کا خیال رہے گا۔‘‘ (کتاب البریہ ص۴تا۷، خزائن ج۱۳ ص ایضاً)