قرآن کریم کی توہین
۱… ’’غرض یہ اعتقاد بالکل غلط ہے فاسد اور مشرکانہ خیال ہے کہ مسیح مٹی کے پرندے بنا کر اور ان میں پھونک مار کر سچ مچ کا جانور بنا دیا کرتا تھا بلکہ صرف عمل التراب (مسمر یزم) تھا۔ ‘‘
(حاشیہ ازالہ اوہام ص۳۲۲، خزائن ج۳ ص۲۶۳)
۲… ’’عیسائیوں نے آپ کے بہت سے معجزات لکھے ہیں۔ مگر حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہیں ہوا۔ اگر آپ سے کوئی معجزہ ظاہر بھی ہوا وہ آپ کا معجزہ نہیں تھا۔ بلکہ اس تالاب (یعنی مرزا غلام احمد قادیانی) کا معجزہ تھا۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۶،۷، خزائن ج۱۱ ص۲۹۰،۲۹۱)
نوٹ: ان دو مذکورہ حوالوں میں مرزا غلام احمد نے عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کا معجزہ مٹی کے پرند بنانا عمل التراب اور مسمریزم لکھا ہے اور نیز لکھا کہ آپ سے کوئی معجزہ سرزد نہیں ہوا۔ اس بات میں صراحتاً قرآن پاک کی تکذیب کی ہے کیونکہ قرآن پاک فرماتا ہے کہ ہم نے عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات دئیے ہیں۔ ملاحظہ ہو آیت:
’’انی قد جئتکم بایۃ من ربکم انی اخلق من الطین کہیئۃ الطیر فانفخ فیہ فیکون طیراً باذن اﷲ وابری الاکمہ ولابرص واحی الموتیٰ باذن اﷲ وانبئکم بما تاکلون وما تدخرون فی بیوتکم ان فی ذالک لاٰیۃ لک ان کنتم مؤمنین‘‘ {عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا میں تمہارے رب کے پاس سے ایک نشانی یعنی معجزہ لایا ہوں کہ میں تمہارے لئے مٹی کے ایک پرند کی تصویر بناتا ہوں۔ پھر میں اس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ فوراً پرند ہوجاتا ہے۔ اللہ کے حکم سے اور میں مادر زاد اندھوں اور سفید داغ والوں کو درست کردیتا ہوں اور میں اللہ کے حکم سے مردے کو زندہ کردیتا ہوں اور میں تمہیں ان اشیاء کی خبر دیتا ہوں جو تم کھا کر آتے ہو اور جو تم اپنے گھروں میں جمع کرتے ہو۔ بے شک ان باتوں معجزوں میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر تم ایماندار ہو۔}
نیز اس آیت مبارکہ میں عیسیٰ علیہ السلام فرماتے ہیں کہ میں تمہارے پاس اﷲ تعالیٰ کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس آیت مبارکہ میں پانچ معجزے ذکر فرمائے۔ مٹی کے پرند بنا کر اڑانا، مادر زاد اندھوں کو، اور برص کی بیماری والوں کو درست کردینا، اور مردے زندہ کرنا، اور غیب کی خبریں دینا، اور ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے اعلان فرما دیا کہ: ’’ان فی ذالک لاٰیۃ لکم ان کنتم المؤمنین‘‘ {یعنی اگر ایماندار ہو تو ان معجزوں میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر کوئی ایماندار نہ ہو تو نہ مانے}