کے بارے میں فرمایا جو ان سے لڑنے والا ہو میں اس سے لڑوں گا اور جو ان سے صلح کرے میں اس سے صلح کروں گا۔ (ترمذی)}
’’عن سلمۃ قالت دخلت علیٰ ام سلمۃ وہی تبکی فقلت ما یبکیک قالت رئیت رسول اﷲﷺ تعنی فی المنام وعلیٰ راسہ وحیتہ التراب فقلت ما لک یا رسول اﷲ قال شہدت قتل حسین آنفا‘‘ {حضرت سلمیٰؓ سے روایت ہے کہا میں داخل ہوئی ام سلمہؓ پر درآنحالیکہ وہ رو رہی تھیں تو میں نے عرض کیا کیوں روتی ہو۔ فرمایا میں نے رسول اﷲﷺ کو خواب میں دیکھا ہے کہ آپ کے سر اور داڑھی مبارک پر غبار ہے تو میں نے عرض کیا کہ یہ کیا ہوا تو آپﷺ نے فرمایا میں ابھی امام حسینؓ کی قتل گاہ کربلا سے آیا ہوں۔ (ترمذی)}
’’عن یعلیؓ بن مرۃ قال قال رسول اﷲﷺ حسین منی وانا من حسین احب اﷲ من احب حسیناً حسین سبط من الاسباط‘‘ {یعلی بن مرہ سے روایت ہے کہا فرمایا رسول اﷲﷺ نے حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں۔ اللہ تعالیٰ اس سے محبت رکھتا ہے جو حسین سے محبت رکھے حسین میری اولاد میں سے ہے۔ (ترمذی)}
’’بان فاطمۃ سیدۃ نساء اہل الجنۃ وان الحسن والحسین سید الشباب اہل الجنۃ‘‘ {بے شک فاطمتہ الزہرا جنت کی عورتوں کی سر دار ہیں اور حسن حسین دونوں نوجوان جنتیوں کے سردار ہیں۔ (ترمذی)}
’’الا ان مثل اہل بیتی فیکم سفینۃ نوح من رکبہا نجا ومن تخلف عنہا ہلک (مشکوٰۃ شریف)‘‘ {خبردار میرے اہل بیت تم میں نوح علیہ السلام کی کشتی کی مانند ہے جو اس میں سوار ہوگیا نجات پاگیا اور جو پیچھے رہ گیا وہ ہلاک ہوگیا۔ }
نوٹ: آپ کی شان میں احادیث کثیرہ وارد ہیں نمونہ کے طور پر چند ایک احادیث لکھ دی ہیں۔ تشریح کرنے میں کلام کے لمبی ہونے کا خطرہ تھا اس لئے صرف ترجمہ پر اکتفا کیا جاتا ہے۔ مگر ان احادیث مبارکہ میں خوب تفکر سے کام لیں۔
آنحضرتﷺ کی توہین
’’آنحضرتﷺ کے معجزات صرف تین ہزار ہوئے۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۴۰، خزائن ج۱۷، ص۱۵۳)