قریب قیامت کو زمین پر نزول فرمائیں گے اور پھر اپنے وقت پر ارتحال فرمائیں گے اور روضۂ مطہرہ حضرت رسول اکرمﷺ میں دفن ہوں گے۔ اس وقت تک قبر کے لئے جگہ موجود ہے۔ احادیث و اخبار سے بخوبی ثابت ہے۔
اب ہم خارق اجماع کی وعید بھی صرف قرآن شریف سے ہی نکال کر پیش کرتے ہیں تاکہ اس پر حجت نہ ہو۔ اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتا ہے۔ ’’ومن یشاقق الرسول من بعد ما تبین لہ الہدیٰ ویتبع غیر سبیل المؤمنین نولہ ماتولیٰ ونصلہ جہنم وسائت مصیرا (النسائ:۱۱۵)‘‘ {جس شخص نے مخالفت کی رسولﷺ کی بعد اس کے کہ ہدایت اس کو ظاہر ہوگئی اور چلا اس راہ پر جو مومنوں اور مسلمانوں کی نہیں ہے۔ تو پھیر دیں گے ہم اس کو جدھر وہ پھرا ہے اور اس کو جہنم میں پہنچائیں گے اوروہ بری جگہ ہے۔}
دیکھئے! اس میں مرزا قادیانی اور مرزائیوں کی مخالفت حضرت رسول اکرمﷺ سے پوری پوری ثابت ہے اور تمام مسلمانوں کے راہ کی بھی سخت مخالفت ہے، حتیٰ کہ صحابہ کرامؓ وتابعین وتبع تابعین ائمہ اربعہ مجتہدین ومحدثین ؒ اجمعین وعلماء کرام وصوفیائے عظام اربعہ سلاسل علیہم الرحمتہ کلہم اجمعین کے طریق مستقیم سے بھی دور اور نفور ہیں، پس اس وعید الٰہی ونصلہ جہنم وسائت مصیرا کے نیچے صاف صاف ہیں۔
اس پر خداوند کریم نے اپنی قدرت کاملہ سے راقم کو ایک نکتہ بھی بطور الہام یا القاء سمجھایا۔ وہ یہ ہے کہ اس آیت شریفہ ویہ کے اعداد جمل۱۰۸۷ (ایک ہزار ستاسی ہیں) جب ان میں احمدی قادیانی کے اعداد جمل (جو اس وعید کے مستحق ہیں) ۲۳۹ دو سو انتالیس اور شامل کئے جائیں تو پورے تیرہ سو چھبیس ۱۳۲۶ ہوتے ہیں جو مرزا صاحب کی سن وفات کی تاریخ ہے، پس اس وعید کے پورے پورے مصداق مرزا قادیانی اور احمدی ہیں۔ اﷲ غنی کیسا اچھا خدائی نشان ہے۔
مرزائیو، احمدیو، قادیانیو! اب بھی توبہ کا وقت ہے، گمراہی اور ارتداد کو چھوڑ کر مسلمان بن جائو،اللہ تعالیٰ تمہارے پر رحم کرے۔
قولہ:۸… اگر کوئی ایسی حدیث پیش کرے تو ہم ایسے شخص کو بیس ہزار روپیہ تک تاوان دے سکتے ہیں اور توبہ کرنا اور اپنی کتابوں کو جلا دینا اس کے علاوہ ہوگا۔ جس طرح چاہیں اپنی تسلی کرلیں۔ انتہیٰ کلام المرزا!