بیٹا مریم کا پس کہے گا امیر ان کا (یعنی امیر مسلمانوں کا مہدی موعود) عیسیٰ علیہ السلام کو آئیے ہمارے لئے نماز پڑھائیے۔ تب عیسیٰ علیہ السلام فرمائیں گے۔ نہیں (یعنی میں نہیں نماز پڑھواتا) بے شک بعض تم میں کے بعض پر امیر ہیں۔ (یعنی امیر کو نماز پڑھانا چاہئے) یہ بزرگی دینی اللہ کی ہے اس امت کو۔}
اور بھی (صحیح مسلم ج۲ ص۴۰۰) میں نواس بن سمعانؓ کی حدیث طویل میں کہ جس میں ذکر دجال اور یاجوج ماجوج کا ہے۔ یہ بھی آیا ہے: ’’اذ بعث اﷲ المسیح بن مریم فینزل عند المنارۃ البیضاء شرقی دمشق بین مہروذتین واضعا کفیہ علی اجنحۃ ملکین‘‘ {ناگاہ بھیجے گا اللہ تعالیٰ مسیح بن مریم کو یعنی عیسیٰ علیہ السلام کو پس اتریں گے۔ عیسیٰ سفید مینار پاس جو شرقی طرف شہر دمشق کے ہوگا۔ درمیان دو زرد رنگین کپڑوں کے اپنے دونوں ہاتھ رکھے ہوئے بازئوں پر دو فرشتوں کے۔}
اور (سنن ابو دائود ج۲ ص۱۳۵) میں ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ سے روایت کی کہ حضرت ﷺ نے فرمایا: ’’لیس بینی وبینہ‘‘ یعنی عیسیٰ علیہ السلام نبی ’’وانہ نازل فاذارأیتموہ فاعرفوہ رجل مربوع الحمرۃ والبیاض بین ممصرتین کأن راسہ یقطروان لم یصبہ بلل یقاتل الناس علی الاسلام فیدق الصلیب ویقتل الخنزیر ویضع الجزیۃ ویہلک اﷲ فی زمانہ الملل کلہا الاالاسلام ویہلک المسیح الدجال فیمکث فی الارض اربعین سنۃ ثم یتوفی فیصلی علیہ المسلمون‘‘ {نہیں درمیان میرے اور عیسیٰ علیہ السلام کے کوئی نبی اور بے شک وہ نازل ہونے والا ہے یعنی دنیا میں پس جب دیکھو تم اس کو تو پہچانو اس کو (یعنی اس علامت سے) کہ وہ ایک مرد ہے میانہ قد اور رنگ اسکا سفید سرخی مائل رہے گا اور اترے گا وہ درمیان دو کپڑے زرد رنگ کے (یعنی اس وقت عیسیٰ علیہ السلام کا یہ لباس رہے گا اور سر سے اس کے قطرے ٹپکتے ہوں گے۔ اگر چہ اس کو تری نہیں پہنچی پھر جنگ کرے گا کافروں سے اسلام لانے پر، پس توڑ ڈالے گا صلیب کو اور مار ڈالے گا سور کو اور موقوف کردے گا جزیہ لینا کافروں سے۔ (یعنی سوائے اسلام کے ان سے جزیہ لینا قبول نہ کرے گا۔) اور ہلاک کردے گا اللہ تعالیٰ اس کے زمانہ میں سب دینوں کو سوائے دین اسلام کے اور ہلاک کردے گا مسیح دجال کو پس ٹھہرا رہے گا دنیا میں چالیس ۴۰ برس پھر انتقال کرے گا تو مسلمان اس پر نماز پڑھیں گے۔}
اور یہ حدیث بھی صحیح ہے کوئی راوی اس کا ضعیف نہیں اور مولوی محمد بشیر نے حق الصریح