(حقیقت النبوۃ ص۱۲۸) ’’پس ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ اس وقت امت محمدیہ میں کوئی اور شخص نبی نہیں گزرا کیونکہ اس وقت تک نبی کی تعریف کسی اور شخص پر صادق نہیں آئی۔‘‘
بالکل درست ہے کیونکہ نبی کی تعریف جو شریعت نے کی اس اعتبار سے کسی کو نبوت نہیں مل سکتی اور جو تعریف فلسفیوں نے کی۔ خانہ ساز نبوت ایجاد کی۔ اس اعتبار سے بے شک مرزا قادیانی خانہ ساز کسبی نبی ہیں اور اسلام کو خانہ ساز کسبی نبی کی ضرورت قطعاً نہیں۔
بلکہ خلیفہ قادیانی کا یہ کہنا غلط ہے کیونکہ حضورﷺ نے اپنے بعد جس نبوت کی تعریف کی ہے وہ گھر کی بنائی ہوئی ہے جس کے مدعی کو کاذب دجال فرمایا ہے اور ایسے مدعیان نبوت بہت آئے اور انہی میں سے مرزا قادیانی ہیں۔
(انوار خلافت ص۶۵ مصنفہ خلیفہ قادیان نمبر۲) ’’اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرتﷺ کے بعد نبی نہیں آئیں گے۔ میں اسے کہوں گا تو جھوٹا ہے، کذاب ہے۔ آپ کے بعد نبی آسکتے ہیں اور ضرور آسکتے ہیں۔‘‘
بالکل درست ہے آسکتے ہیں کیا معنی؟ مدعیان نبوت آئے اگر نہ آتے تو حضورﷺ کی پیشین گوئی کی تصدیق کیونکر ہوتی کہ میرے بعد بہت سے دجال کذاب مدعیان نبوت آئیں گے۔ ایسے دجالوں کے آنے سے خدا اپنے صادق ومصدوق نبی کی تصدیق تمام عالم پر آشکار فرماتا ہے۔ پس میری گردن کی دونوں طرف تلوار رکھ کر اگر کوئی کہے کہ کذاب مدعی نبوت کوئی نہیں آسکتاتو میں کہوں گا کہ تو کذاب ہے، جھوٹا ہے۔ ایسے دجال کذاب مسیلمہ وغیرہ کی طرح ضرور آئے۔
(القول الفصل ۳۲) ’’میں حضرت مرزا قادیانی کی نبوت کی نسبت لکھ آیا ہوں کہ نبوت کے حقوق کے لحاظ سے وہ ایسی ہی نبوت ہے جیسے اور نبیوں کی۔ صرف نبوت کے حاصل کرنے کے طریقوں میں فرق ہے، پہلے انبیاء نے بلاواسطہ نبوت پائی اور آپ نے بالواسطہ۔‘‘
نبوت جس کو ملتی ہے بلاواسطہ ہی ملتی ہے بالواسطہ نبوت کوئی نہیں۔ یعنی بواسطہ اتباع واقتداء وصفائی قلب نبوت نہیں بٹتی۔ ایسی نبوت صرف فلسفیوں کے لنگر خانہ میں تقسیم ہوتی ہے۔ دیکھو بحث اکتساب نبوت اور اگر ہو بھی تو لفظ خاتم النّبیین کے عموم نے بلا استثناء سب کو مسدود کردیا۔ جیسے کہ مرزا قادیانی خود کہہ چکے ہیں۔ (دیکھو حمامتہ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
(عبارت نقل کرچکے ہیں)