خدا کو مجسم فرض کرسکتے ہیں
(توضیح مرام ص۷۵، خزائن ج۳ ص۹۰) ’’ہم فرض کرتے ہیں کہ قیوم العالمین ایک ایسا وجود اعظم ہے۔ جس کے لئے بے شمار ہاتھ اور بے شمار پیر اور ہر ایک عضو اس کثرت سے ہے کہ تعداد سے خارج اور لا انتہا عرض اور طول رکھتا ہے اور تندوی کی طرح اس وجود اعظم کی تاریں بھی ہیں۔‘‘
خدا بھی مرزا قادیانی سے شرم کرتا ہے۔
(حقیقت الوحی ص۳۵۶، خزائن ج۲۲ ص۳۶۹) ’’لیکن تعجب کہ کیسے بڑے ادب سے خدا نے مجھ کو پکارا ہے کہ ’’مرزا‘‘ نہیں کہا بلکہ ’’مرزا صاحب‘‘ کہا ہے۔ چاہئے کہ یہ لوگ خدا تعالیٰ سے ادب سیکھیں اور پھر دوسر اتعجب یہ کہ باوجود اس کے کہ میری طرف سے یہ درخواست تھی کہ الہام میں میرا نام ظاہر کیا جائے مگر پھر بھی خدا کو میرا نام لینے سے شرم دامن گیر ہوئی اور شرم کے غلبہ نے میرا نام زبان پر لانے سے اس کو روک دیا۔‘‘
لیکن ہمیں یہ تعجب ہے کہ مرزاقادیانی کا مرتبہ تمام انبیاء سے بڑھ گیا کہ اوروں کے نام تو خدا نے وحی میں لئے اور مرزا قادیانی کا نام لیتے شرم آئی۔ ’’لاحول ولا قوۃ الا باﷲ العلی العظیم‘‘
خاکسار پیپر منٹ
(تذکرہ ص۵۲۷ طبع سوم) حضور (مرزا قادیانی) کی طبیعت ناساز تھی۔ حالت کشفی میں ایک شیشی دکھائی گئی۔ اس پر لکھا تھا ’’خاکسار پیپرمنٹ‘‘
ناقص نبی کے لئے وحی کے جملے بھی ناقص ہی چاہئیں۔ خاکسار کا لفظ بہت موزو ں معلوم ہوتا ہے۔
پیشین گوئی پر خدا سے دستخط
(حقیقت الوحی ص۲۵۵، خزائن ج۲۲ ص۲۶۷) ’’مجھے خدا تعالیٰ کی زیارت ہوئی اور میں نے اپنے ہاتھ سے کئی پیشین گوئیاں لکھیں جن کا یہ مطلب تھا کہ ایسے واقعات ہونے چاہئیں تب میں نے وہ کاغذ دستخط کرانے کے لئے خدا تعالیٰ کے سامنے پیش کیا اور اﷲ تعالیٰ نے بغیر کسی تامل کے سرخی کے قلم سے اس پر دستخط کئے اور دستخط کرنے کے وقت قلم کو چھڑکا جیسا کہ جب قلم پر زیادہ سیاہی آجاتی ہے تو اس طرح پر جھاڑ دیتے ہیں اور پھر دستخط کردئیے… اور اسی وقت میری آنکھ کھلی