غیور ہے ہر ایک مراد سے نومید کیا۔‘‘ (اعجاز احمدی ضمیمہ نزول المسیح ص۸۱، خزائن ج۱۹ ص۱۹۳)
(اعجاز احمدی ضمیمہ نزول المسیح ص۶۸، خزائن ج۱۹ ص۱۸۰) ’’کیا تو اس (حسین کو) تمام دنیا سے زیادہ پرہیز گار سمجھتا ہے اور یہ تو بتائو کہ اس سے تمہیں دینی فائدہ کیا پہنچا؟‘‘
مرزا قادیانی کہتے ہیں کہ ہمیں حسین سے کوئی دینی فائدہ نہ پہنچا اور حضرت خواجہ معین الدین اجمیریؒ فرماتے ہیں:
شاہ است حسین بادشاہ است حسین
دین است حسین دیں پناہ است حسین
سرداد وے نداد دست دردست یزید
حقا کہ بنائے لا الہ است حسین
مسلمانوں کس کی بات تسلیم کرو گے مرز ا قادیانی کی یا حضرت خواجہ ؒ کی؟مرزا قادیانی کا مشہور شعر ہے جو اعلیٰ درجہ کی مرزانی تہذیب کا بیسٹ سمپل ہے۔
کربلا ئیست سیر ہر آنم
صد حسین است در گریبانم
یعنی میری ہر آن کی سیر کربلا ہے اور میرے گریبان میں سینکڑوں حسین پڑے ہوئے ہیں۔
مرزا قادیانی کے تیار کردہ نورتن چٹنی
مرزا قادیانی پر وحی لانے والا فرشتہ مسمی بہ ٹیچی:
(حقیقت الوحی ص۳۳۲، خزائن ج۲۲ ص۳۴۶: ۵؍مارچ۱۹۰۵ئ) ’’کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا۔ میرے سامنے آیا اور اس نے مجھے بہت سا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا۔ میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں۔ (شاید اپنا دلربا یا نام شرم سے نہ بتایا) میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہوگا۔ اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ٹیچی !‘‘
واہ کیا پیار اور دلربا نام ہے اور عجیب بات ہے کہ مرزا قادیانی کا فرشتہ جھوٹ بھی بولتا ہے۔ پہلے تو کہا میرا نام کچھ نہیں اور پھر بتا دیا۔ تو کیا ناظرین کو یہ خیال نہ ہوگا کہ جب مرزا قادیانی کا فرشتہ جھوٹ بولنے کا عادی ہے تو جس کے پاس فرشتہ آئے وہ کیسا ہوگا؟ مثل مشہور ہے جیسی روح ویسے فرشتے۔