فرماتے ہیں: ’’لا یمکن الثناء کما کان حقہ‘‘ بعد از خدا بزرگ توئی قصۂ مختصر
۲…’’انا فتحنا لک فتحاً مبینا‘‘
(حقیقت الوحی ص۷۴، خزائن ج۲۲ ص۷۷)
۳…’’الرحمن علم القراٰن‘‘
(حقیقت الوحی ص۶۴، خزائن ج۲۲ ص۷۳)
۴…’’سبحن الذی اسریٰ بعبدہ لیلاً‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۸، خزائن ج۲۲ ص۸۱)
۵…’’وما ارسلنک الا رحمۃ للعالمین‘‘
(حقیقت الوحی ص۸۲، خزائن ج۲۲ ص۸۵)
۶…’’انا اعطینک الکوثر‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۲، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵)
جمیع حضرات انبیاء علیہم السلام
جو مقدس ہستیاں اﷲ کی طرف سے منصب نبوت پر فائز ہوتی ہیں وہ علمی اور عملی کمالات میں یکتائے زمانہ ہوتی ہیں۔ اس لئے ہر نبی، انبیاء سابقین کی مدح کرتا ہوا آیا۔ قرآن پاک کو کھول کر دیکھئے۔ جگہ جگہ ان حضرات کے تذکرے ہیں۔ ان کی پاکیزہ تعلیمات، ان کی پاکیزہ سوانح، ان کے بلند کردار اور ان کے عظیم الشان معجزات کا ذکر ملتا ہے۔ اسی طرح کتب حدیث کو کھول کر دیکھا فرماتے ہیں: ’’لا یمکن الثناء کما کان حقہ‘‘ بعد از خدا بزرگ توئی قصۂ مختصر
۲…’’انا فتحنا لک فتحاً مبینا‘‘
(حقیقت الوحی ص۷۴، خزائن ج۲۲ ص۷۷)
۳…’’الرحمن علم القراٰن‘‘
(حقیقت الوحی ص۶۴، خزائن ج۲۲ ص۷۳)
۴…’’سبحن الذی اسریٰ بعبدہ لیلاً‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۸، خزائن ج۲۲ ص۸۱)
۵…’’وما ارسلنک الا رحمۃ للعالمین‘‘
(حقیقت الوحی ص۸۲، خزائن ج۲۲ ص۸۵)
۶…’’انا اعطینک الکوثر‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۲، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵)
جمیع حضرات انبیاء علیہم السلام
جو مقدس ہستیاں اﷲ کی طرف سے منصب نبوت پر فائز ہوتی ہیں وہ علمی اور عملی کمالات میں یکتائے زمانہ ہوتی ہیں۔ اس لئے ہر نبی، انبیاء سابقین کی مدح کرتا ہوا آیا۔ قرآن پاک کو کھول کر دیکھئے۔ جگہ جگہ ان حضرات کے تذکرے ہیں۔ ان کی پاکیزہ تعلیمات، ان کی پاکیزہ سوانح، ان کے بلند کردار اور ان کے عظیم الشان معجزات کا ذکر ملتا ہے۔ اسی طرح کتب حدیث کو کھول کر دیکھا