اورمدینہ منورہ سے بڑھ کر جائے امن قرار دیتا رہا۔ (ازالہ اوہام ص۵۴،خزائن ج۳ص۱۳۰حاشیہ،اتمام الحجہ ص۲۷، خزائن ج۸ ص۳۰۷، تریاق القلوب ص۱۵،خزائن ج۱۵ص۱۵۶) وہ دنیا کو عدل وانصاف کامژدہ کیونکرسناتا؟
قادیانیو! کچھ توہوش سے کام لو۔افلاتتذکرون؟
خونی مہدی کا افسانہ
بروئے احادیث صحیحہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ اعداء اسلام کے ساتھ جہاد کا سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا اورامام مہدی کا ظہور ہوگا تو وہ بھی جہاد فرمائیں گے۔ لیکن مرزا قادیانی کا مشن یہ رہا کہ وہ مسلمانوں کے امام مہدی کوخونی مہدی کا لقب دے کر ہمیشہ اس عقیدے کی تردید کرتے رہے۔ جگہ جگہ اپنی عادت کے مطابق انہوں نے ’’خونی مہدی‘‘ کہہ کر ان کا مذاق بھی اڑایا۔چند حوالے ملاحظہ ہوں:
۱… ’’میری عمر کا اکثر حصہ اس سلسلہ انگریزی کی تائید اورحمایت میں گزرا ہے اور میں نے ممانعت جہاد اورانگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اوراشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اورکتابیں اکٹھی جمع کی جائیں تو پچاس الماریاں بھر سکتی ہیں…میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیرخواہ ہو جائیں اورمہدی خونی اورمسیح خونی کی بے اصل روایتیں اورجہاد کے جوش دلانے والے مسائل، جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ہیں۔ان کے دلوں سے معدوم ہو جائیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵،خزائن ج۱۵ص۱۵۵،۱۵۶)
۲… ’’میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے۔ ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقدین کم ہوتے جائیں گے۔کیونکہ مجھے مسیح اورمہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار ہے۔‘‘
(کتاب البریہ ص۳۵،خزائن ج۱۳ص۳۴۷)
۳…
اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دیں کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال
اب آسمان سے نور خدا کا نزول ہے
اب جنگ اورجہاد کا فتویٰ فضول ہے
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۲۷،خزائن ج۱۷ص۷۷)
’’اب آسمان سے سے نور خدا کا نزول ہے۔’’کیا مطلب؟‘‘جب جہاد درست تھا اور