ض… حافظ ابن کثیردمشقی اپنی تفسیر میں زیر آیت بالالکھتے ہیں:’’والمراد بھا الذی ذکرنا ہ من تقدیر وجود عیسیٰ علیہ السلام وبقاء حیاتہ فی السماء وانہ سینزل الی الارض قبل یوم القیامۃ (ابن کثیر ج۱ص۵۷۷)‘‘{اس آیت سے مراد یہی ہے جو ہم اوپر بیان کر آئے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا موجود ہونا پختہ بات ہے۔ وہ آسمان میںزندہ ہیں اور قیامت سے پہلے زمین پر اترآئیں گے۔}
ض… قاضی بیضاوی اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں:’’والمعنیٰ انہ اذانزل من السماء امن بہ اھل الملل جمیعا (تفسیر بیضاوی ج۱ص۲۱۰)‘‘{مطلب یہ کہ جب وہ آسمان سے اتریں گے تو سب مذاہب ان پر ایمان لائیں گے۔}
ض… بخاری کی شرح فتح الباری اورعینی میں ہے:’’ان الاحادیث قدبینت انہ (الدجال) یخرج بعد امور ذکرت وان عیسیٰ یقتلہ بعد ان ینزل من السمائ‘‘ {احادیث نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ دجال کی آمد چند امور مذکور کے بعد ہوگی اور یہ کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے اترنے کے بعد اسے مار دیںگے۔}
ض… مسلم کی شرح نووی میں ہے:’’ای ینزل من السماء (مسلم مع نووی ج۲ ص۴۰۳)‘‘{یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے اترآئیں گے۔}
ض… ابوداؤد کے( حاشیہ مرقاۃ الصعود ص۲۳۸ )میں علامہ سیوطیؒ فرماتے ہیں:’’وقد علم بامراﷲ تعالیٰ فی السماء قبل ان ینزل مایحتاج الیہ من علم ھذہ الشریعۃ‘‘ {حضرت مسیح اترنے سے پہلے آسمان ہی پر اﷲ تعالیٰ کے حکم سے جان چکے ہوںگے کہ جو کچھ اس شریعت میں سے ان کے لئے جاننا ضروری ہوگا۔}
ض… ابن ماجہ کے (حاشیہ مصباح الزجاجہ)میںعلامہ سیوطیؒ فرماتے ہیں:’’خروج الدجال و نزول عیسیٰ علیہ السلام من السماء قبل ذالک‘‘{دجال کا آنا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے اترکرآنا سورج کے مغرب سے طلوع ہونے سے پہلے ہوگا۔}
ض… مشکوٰۃ شریف کے شارح حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ فرماتے ہیں:’’بہ تحقیق ثابت شدہ است باحادیث صحیح کہ عیسیٰ علیہ السلام فرودمی آیداز آسمان بز میں۔‘‘(اشعۃ اللمعات ج۴ص۳۵۱){یقینا احادیث صحیحہ سے ثابت ہوچکا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے اتر کر زمین پرآئیںگے۔}