قارئین کرام! مرزاقادیانی کے اقوال آپ نے ملاحظہ فرمالئے۔ کیا گل کترے ہیں۔ اس شخص نے؟ بخدا! شرافت سرپیٹ لیتی ہے۔ مشام حواس کو گھن آتی ہے۔ ان عبارات کے پڑھنے اور نقل کرنے سے۔ اچھا اب لگے ہاتھوں ان کی کارگزاری بھی سن لیجئے کہ اگر واقعی وہ مسیح موعود تھے اور احادیث مبارکہ میں انہی کی آمد کی اطلاع دی گئی تھی۔ تو وہ اپنی ذمہ داریوں سے کہاں تک عہدہ برا ہوئے؟ سرسری سا جواب اس سوال کا یہ ہے:
۱۹۰۸ء میں مرزا قادیانی اپنے انجام کو پہنچے۔ ان کے قلم سے نکلی ہوئی بددعا جس کے نتیجہ میں وہ مولانا ثناء اﷲ امرتسریؒ کی وفات کے منتظر تھے۔ اس نے مڑ کر مرزا قادیانی کو بہت بری طرح سے دبوچ لیا۔ اس کے بعد کیا ہوا؟
الف… ۱۹۱۴ء میں پہلی عالمی جنگ چھڑی، آغاز تو برطانیہ اور جرمنی کی باہمی آویز ش سے ہوا۔ لیکن دیکھتے ہی دیکھتے ان کے شعلوں نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ترکی اس وقت مسلمانوں کی عظیم سلطنت تھی۔ غلط کیا یا صحیح، بہرحال اس نے اس جنگ میں جرمنی کا ساتھ دیا تھا۔ جنگ میں اتحادیوں (برطانیہ، فرانس، امریکہ اور روس وغیرہ کی مشترکہ طاقت) کا پلہ بھاری رہا۔ جنگ کے بادل چھٹے تو اتحادیوں نے ترکی سلطنت (خلافت عثمانیہ) سے انتقام کے لئے منصوبہ بندی کی۔
ب… انگریزی افواج فلسطین میں داخل ہوکر بیت المقدس پر قابض ہوگئیں۔ اس وقت برطانوی جرنیل نے اس کامیابی کو صلیبی جنگ کی فتح قرار دیا۔ عراق کہ پایہ تخت بغداد میں فوجیں داخل ہوگئیں تو فتح بغداد کا جشن منایا۔
ج… مصر پر انگریزوں کا اور شام پر فرانسیسیوں کا تسلط ہوگیا۔ طرابلس میں اٹلی کی افواج نے کہرام برپا کردیا تھا۔
د… وزیراعظم برطانیہ مسٹر لائڈ جارج نے اور اس کے بعد مسٹر چرچل نے ان فتوحات کو صلیبی جنگ کا نام دیا۔
ہ… کرۂ ارض پر یہودیوں کے پاس ایک مرلہ زمین کا راج نہ تھا۔ لیکن صلیبی جنگ لڑنے والوں نے بڑی ڈھٹائی سے یہودیوں کو فلسطین میں بسایا اور دوسری عالمی جنگ (۱۹۳۹ء تا ۱۹۴۵ئ) کے بعد ۱۹۴۸ء میں اس خطہ میں اسرائیل کی حکومت قائم کردی۔ جو عالم اسلام کے لئے درد سر بن گئی اور یہ درد مسلسل شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔