ب… ’’صحابہ اور تابعین پر تہمت مت لگائو کہ ان سب کو اس مسئلہ پر اجماع تھا۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۲۴۰، خزائن ج۳ ص۲۲۱)
۴…حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مدفن
قارئین گزشتہ اوراق میں پڑھ چکے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابھی فوت نہیں ہوئے۔ مگرمرزاقادیانی انہیں مار کر ہی دم لینا چاہتے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر واقعی وہ فوت ہوگئے ہیں تو دفن کہاں ہوئے؟ اس کے بارے میں مرزاقادیانی کے ارشادات پڑھئے۔ اور ان کی تصاد بیانی پر داد دیجئے۔
الف… گلیل
(کشتی نوح ص۵۴، خزائن ج۱۹ ص۵۸، استفتاء مشمولہ حقیقت الوحی ص۴۹، خزائن ج۲۲ ص۶۷۲)
ممکن ہے کہ کچھ لوگوں کو یہ وہم ہو کہ مرزاقادیانی نے بہت سی کتابیں لکھی ہیں۔ آخر وہ بڑے پایہ کے عالم تھے تو اتنی کتابیں تصنیف کرکے چھوڑ گئے ہیں۔ اگر اس وقت ہمارے پیش نظر رد مرزائیت ہوتا تو ہم تفصیل سے اس کا جواب دیتے۔ سر دست تو ہم ایک مسلمان عالم کی تحریروں کو مد نظر رکھ کر کچھ لکھنا چاہتے ہیں۔ ضمناً مرزا قادیانی کا ذکر آگیا۔
ان کے بارے میں ہم نے دروغ گوئی، بد زبانی اور تضاد بیانی وغیرہ کے جو الزامات عائد کئے ہیں اور ان کے ثبوت میں مرزاقادیانی کی تحریریں پیش کردی ہیں۔ ان سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مرزاقادیانی کا تمام تر مشن ایک ڈھونگ ہے۔ فراڈ ہے۔ اﷲ کی مخلوق کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں۔ اگر ان کے جہل پر کچھ لکھا جائے تو بات خاصی لمبی ہوجائے گی۔ نمونہ کے طور پر درج ذیل حوالہ دیکھئے اور ان کے علمی حدود اربعہ کا اندازہ لگا لیجئے۔
قیاس کن زگلستان من بہار مرا
پہلے ایک حدیث شریف کا پس منظر سمجھ لیجئے۔ قارئین جانتے ہیں کہ حضرت سلمان فارسیؓ ایک جلیل القدر صحابی تھے۔ ان کے والد ایران میں ایک آتش کدہ کے انچارج تھے۔ وہ آتش پرستی سے بے زار ہوکر نکلے۔ تو پہلے انہوں نے دین مسیحیت قبول کیا۔ مدینہ منورہ پہنچے تو کتب سابقہ کے مطابق آنحضرتﷺ میں علامات نبوت دیکھ کر اسلام قبول کرلیا۔ اس کے قبول اسلام کا واقعہ بھی بڑا عجیب وغریب ہے۔ اور محدثین حضرات کے مطابق انہوں نے عمر بھی بہت طویل پائی