بن جندب ؓ ایک جلیل القدر صحابی ہیں۔ ان کے بارے میں لکھا ہے ’’کان من الحفاظ المکثرین من رسول اﷲﷺ‘‘ (الاکمال) اخیر ۵۹ھ میں بصرہ میں ان کی وفات ہوئی۔
کتب حدیث میں ایک واقعہ درج ہے۔ جو مستدرک حاکم میں ایک جگہ مذکور ہے۔ مگر مسند احمد میں دو جگہ آیا ہے۔
بصرہ کے رہنے والے ایک صاحب ثعلبہ بن عبادؒ (تابعی) کہتے ہیں کہ حضرت سمرہؓ نے جمہ کے خطبہ میں ایک طویل روایت بیان کی کہ ایک دفعہ میں اور ایک انصاری نوجوان نشانہ بازی کررہے تھے۔ سورج ابھی دو تین نیزے کے برابر اوپر آیا تھا کہ اسے گرہن لگ گیا۱؎ سیاہ ہو کر تنومہ (ایک بوٹی کا نام ہے) کی طرح ہوگیا۔ ہم میں سے ایک نے کہا کہ آئو ہم مسجد کو چلیں۔ سورج کی اس کیفیت کی وجہ سے ضرور رسول اﷲﷺ کچھ ارشاد فرمائیں گے۔ ہم مسجد گئے تو آپﷺ تشریف لاچکے تھے۔ آپؐ آگے بڑھے۔ آپؐ نے ہمیں طویل قیام سے نماز پڑھائی۲؎ پھر آپ نے طویل رکوع فرمایا۔
۱؎ مسلم شریف اور بعض دوسری کتب حدیث کے مطابق یہ واقعہ اس روز کا ہے جس روز کہ آنحضرتﷺ کے صاحبزادہ گرامی قدر سیدنا ابراہیم کی وفات ہوئی۔ آپ حضرت ماریہ قبطیہؓ کے بطن سے تھے۔ ذی الحجہ۸ھ میں ولادت ہوئی۔ اور کم وبیش ڈیڑھ سال کے ہوکر وفات پاگئے۔ اﷲ کے محبوبﷺ نے صاحبزادہ کی وفات پر اشک بہا کر انہیں شہر خموشاں پہنچا دیا۔
۲؎ راقم السطور حضرات علماء کرام کا نام لیوا اور غلام ہے۔ مگر طالب علموں سے ایک بات کہے بغیر نہیں رہ سکتا۔ صلوٰۃ کسوف کا ذکر تقریباً حدیث شریف کی ہر کتاب میں موجود ہے۔ شیطان بڑا فریب کار ہے وہ بنی آدم کو پھنسانے کے لئے مختلف دائو پیچ استعمال کرتا ہے۔ بسا اوقات مخلص بن کر انسان کو اس کی قیمتی متاع سے محروم کردیتا ہے۔ در اصل تاریخ کے ہر اہم واقعہ پر انسان کو سوچنے اور عبرت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ مشکوٰۃ شریف اسی باب صلوٰۃ الخسوف میں ابو دائود اور ترمذی کے حوالہ سے ایک روایت موجود ہے۔ ام المومنین (غالباً حضرت صفیہؓ) کا انتقال ہوا۔ سیدنا عبداﷲ بن عباسؓ کو اطلاع ملی تو فوراً سجدہ میں چلے گئے۔ ان سے پوچھا گیا تو انہوں نے رسول اﷲﷺ کا یہ فرمان نقل کیا: ’’اذا رایتم ایۃ فاسجدوا‘‘ اور فرمایا: ازواج مطہراتؓ کی وفات سے بڑی نشانی کون سی ہوسکتی ہے؟ رضی اﷲ عنہم اجمعین! راقم السطور ایک متصلب حنفی ہے اور اس سلسلہ میں کئی اہم مضامین لکھ چکا ہے۔ مگر یہ عرض کردینا ضروری سمجھتا ہے کہ طلبہ انہی بحثوں میں نہ الجھ کر رہ جائیں کہ صلوٰۃ الکسوف میں رکوع دو ہیں یا چار یا چھ، حدیث کی روح کو اولین حیثیت دیں۔