نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مزید شرائط
مورخہ ۷؍نومبر ۱۹۶۳ء
۱… تحریری وتقریری (شنوائی) اجلاس مناظرہ کے لئے علاوہ اپنے اپنے صدر کے جناب وشواناتھ ریڈی صاحب بی۔اے، ایل۔ایل۔بی ایڈووکیٹ منتظمہ کمیٹی کے صدر ہوں گے اور ان کے ساتھ مکرم عبدالرحیم صاحب وکیل اور مکرم چوہدری مبارک علی صاحب ممبران انتظامی کمیٹی ہوں گے۔ ریڈی صاحب موصوف کو فریقین نے متفقہ طور پر منتخب کیا ہے۔
۲… انتظامی کمیٹی ہر دو اجلاس تحریری وتقریری (شنوائی)میں شرائط مناظرہ کی پابندی اور ہر قسم کے کنٹرول کی ذمہ دار رہے گی۔ فریقین میں کسی مسئلہ پر یا معاملہ پر اختلاف کی صورت میں کمیٹی کی اکثریت جو فیصلہ کرے گی وہ فریقین کے لئے بہرصورت قابل قبول ہوگا۔
۳… تحریری پرچے سنانے کے لئے امبیکا آئیل مل محلہ دستگیر پیٹھ (کھاری باؤلی) فریقین نے متفقہ طور پر طے کیا ہے۔ بمطابق شرائط مناظرہ اس میں انتظامات کی ذمہ داری فریقین کے نمائندگان جناب نجم الہدیٰ صاحب ومکرم سیٹھ عبداللطیف صاحب پر ہوگی۔ فرش، سائبان، لاؤداسپیکر کے اخراجات اور انتظامات کی ذمہ داری فریقین پر مساویانہ ہوگی۔
۴… پرچے تحریر کرنے کا وقت ۹؍بجے صبح تا ۱؍بجے دوپہر اور ۱؍بجے تا ۲؍بجے وقفہ ہوگا اور ۲؍بجے دوپہر تا ۵؍بجے شام تحریر کرنے کا وقت ہوگا۔
۵… تحریر کردہ پرچے سنانے کے لئے مورخہ ۲۶،۲۷؍نومبر ۱۹۶۳ء مقرر کئے گئے ہیں۔ ۲۶؍نومبر۱۹۶۳ء بروز سہ شنبہ پرچے سنانے کے لئے ۹؍بجے صبح تا ۱؍بجے دن اور ۲؍بجے دوپہر تا ۵؍بجے شام وقت مقرر ہوگا۔ مورخہ ۲۷؍نومبر بروز چہارشنبہ کو بھی یہی اوقات مقرر رہیں گے۔
۶… تحریر کردہ پرچے سناتے وقت شمولیت کے لئے ایک مشترکہ ٹکٹ جاری کیا جائے گا۔ جن پر ممبران انتظامی کمیٹی کے دستخط ہوں گے۔ تین ہزار ٹکٹ چھاپے جائیں گے۔ دو ہزار ٹکٹ میں سے چودہ سو (۱۴۰۰) اہل سنت والجماعت کو اور چھ سو(۶۰۰) ٹکٹ جماعت احمدیہ کو مناظرہ سے تین دن پہلے مورخہ ۲۰؍نومبر ۱۹۶۳ء کو دے دئیے جائیں گے۔ جسے وہ اپنے اپنے افراد میں تقسیم کرنے کے مجاز ہوں گے۔ ایک ہزار ٹکٹ منتظمہ کمیٹی کے پاس محفوظ رہیں گے۔ اگر جگہ باقی