ممانعت جہاد مرزاقادیانی فرماتے ہیں: ’’میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گذرا ہے اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارہ میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔ میں نے ایسی کتابیں تمام ممالک عرب اور مصر، شام اور کابل اور روم تک پہنچا دیں۔ میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیرخواہ ہو جائیں۔ مہدی خونی اور مسیح خونی کی بے اصل روایتیں اور جہاد کے جوش دلانے والے مسائل جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ہیں ان کے دلوں سے معدوم ہو جائیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵)
میرا مذہب
’’میرا مذہب جس کو میں باربار ظاہر کرتا ہوں۔ یہی ہے کہ اسلام کے دو حصے ہیں۔ ایک یہ کہ خداتعالیٰ کی اطاعت کرے۔ دوسرے اس سلطنت کی جس نے امن قائم کیا۔ سو وہ سلطنت حکومت برطانیہ ہے۔ اگر ہم گورنمنٹ برطانیہ سے سرکشی کریں تو گویا اسلام اور خدا اور رسول سے سرکشی کرتے ہیں۔‘‘ (شہادۃ القرآن ص۸۴، خزائن ج۶ ص۳۸۰)
ہمارا ختلاف
مرزابشیر محمود خلیفہ قادیانی جماعت فرماتے ہیں: ’’حضرت مسیح موعود (مرزاغلام احمد قادیانی) کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں (مسلمانوں) سے ہمارا اختلاف صرف حیات مسیح اور چند مسائل میں ہے۔ آپ نے فرمایا۔ اﷲتعالیٰ کی ذات، رسول کریم، قرآن، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ غرضیکہ آپ نے تفصیل سے بتایا کہ ایک ایک چیز میں ہمیں ان سے اختلاف ہے۔‘‘
(خطبہ مندرجہ الفضل قادیان مورخہ ۳۰؍جولائی ۱۹۳۱ئ، ج۱۹ نمبر۱۳، مورخہ۲۱؍اگست ۱۹۱۷ئ، ۳۱؍دسمبر ۱۹۱۴ئ)
دعاوی مرزاقادیانی
’’میں محمد رسول اﷲ ہوں اور احمد مختار ہوں۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۱۲، خزائن ج۱۸ ص۲۱۶، تریاق القلوب ص۶، خزائن ج۱۵ ص۱۳۴، نزول المسیح ص۳ حاشیہ، خزائن ج۱۸ ص۳۸۱)