زمین قادیان اب محترم ہے
ہجوم خلق سے ارض حرم ہے
(درثمین اردو ص۵۲)
صحابہ کرامؓ کی توہین
۱… ’’من دخل فی جماعتی دخل فی صحابۃ سیدی خیر المرسلین‘‘ پس جو میری جماعت میں داخل ہوا وہ داخل ہوا سید المرسلین کے صحابہ میں۔
(خطبہ الہامیہ ص۱۷۱، خزائن ج۱۶ ص۲۵۸)
نئی نبوت پر ایمان نہ لانے والوں پر بازاری الفاظ کی بوچھاڑ
۱… ’’ان العدیٰ صاروا خنازیر الفلا ونساء ہم من دونہن الا کلب‘‘ ہمارے دشمن جنگلوں کے خنازیر ہوں گے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئی ہیں۔
(نجم الہدیٰ ص۵۳، خزائن ج۱۴ ص۵۳)
۲… ’’یقبلنی ویصدق دعوتی الا ذریۃ البغایا الذین ختم اﷲ علی قلوبہم‘‘ کنجریوں کی اولاد کے بغیر جن کے دلوں پر اﷲ نے مہر لگادی ہے۔ باقی سب میری نبوت پر ایمان لاچکے ہیں۔ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷،۵۴۸، خزائن ج۵ ص۵۴۷،۵۴۸)
علمائے امت کے خلاف بدزبانی
۱… ’’بدذات فرقہ مولویاں، تم کب تک حق کو چھپاؤ گے۔ کب وہ حقیقت آئے گی کہ تم یہودیانہ خصلت کو چھوڑو گے۔ اے ظالم مولویو! تم پر افسوس کہ تم نے جس بے ایمانی کا پیالہ پیا۔ وہی عوام کاالانعام کو پلایا۔‘‘ (انجام آتھم ص۲۱ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۱)
۲… ’’بعض خبیث طبع مولوی جو یہودیت کا خمیر اپنے اندر رکھتے ہیں۔ یہ دل کے مجذوم اور اسلام کے دشمن… دنیا میں سب جانداروں سے زیادہ پلید اور کراہت کے لائق خنزیر ہیں۔ مگر خنزیر سے زیادہ پلید وہ لوگ ہیں جو اپنے نفسانی جوش کے لئے حق کو چھپاتے ہیں۔ اے مردار خوار مولویو! او گندی روحو! اے اندھیرے کے کیڑو۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۳۰۵)
ان کے علاوہ مولانا ثناء اﷲؒ، مولانا محمد حسین بٹالویؒ، منشی الٰہی بخش اور دیگر علماء کے خلاف جو گندی زبان اور ذلیل الفاظ بے تحاشا زبان نبوت پر جاری ہوتے رہے۔ انہیں سن کر شیطان نے بھی کان لپیٹ لئے ہوں گے اور ممکن ہے اطمینان کے ساتھ اپنی کارکردگی کی بساط بھی