پیروی کو حسنہ کی سند بخشی گئی ہے۔ صرف اسی کی اتباع مستند ومقبول ہے۔ اس کے علاوہ سب گمراہی ہے۔ اسوۂ حسنہ کا مطالبہ، نہ عرب سے ہے اور نہ عجم سے۔ نہ اپنے دور کے لئے بلکہ کون ومکان سے آزاد تمام ادوار کے لئے مزدوروں، آجروں، تاجروں، حکمرانوں، اورہر طبقہ، ہر پیشہ سے متعلق عوام کے ہر ایک فرد کے لئے عبدکامل کی پیروی کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور آپﷺ کی طرز زندگی کو بطور نمونہ پیش کیا جارہا ہے۔ آپﷺ کی دعوت، قول وعمل ایک دوسرے سے جدا نہیں۔ کیونکہ کتاب، علم ہے اور رسول سراپا عمل۔ ’’کان خلقہ القرآن‘‘ ام المؤمنین حضرت عائشہؓ کے قول کے مطابق آنحضورﷺ کی عملی زندگی قرآن عظیم کی ایک فعال متحرک اور چلتی پھرتی ہوئی تفسیر تھی۔ قرآن میں اﷲتعالیٰ کی جو تعلیم ملتی ہے رسول کی زندگی اﷲتعالیٰ کے پسندیدہ عمل کی بہترین تصویر ہے۔ اس سے بڑھ کر پاکیزہ اور بلند کوئی انسانی عمل نہیں ہو سکتا۔ آپﷺ کو زندگی کی ہر کیفیت سے واسطہ پڑا۔ مشکلات کی ہر گھاٹی سے ان کا کاروان حیات گزرا۔ لیکن ہر مرحلہ پر آپﷺ کے ناخن تدبیر اور آپﷺ کے حسن کردار نے معاملہ حل کرنے کا ایک بہترین نمونہ پیش کیا اور تحریک کی راہ میں مشکلات سے نپٹنے کا ایک بہترین اسوۂ یادگار چھوڑا۔ حقوق اﷲ وحقوق العباد کے ضابطوں کی تدوین وتکمیل کے لئے شاہراہیں ہموار کیں اور ان شاہراہوں پر اپنے کردار وعمل سے ایسے روشن مینار قائم کئے جو ہمیشہ روشن رہیں گے۔ زندگی کے ہر موڑ پر روشنی کی مثال قندیلیں چھوڑیں جو قیامت تک بجھنے والی نہیں۔ آپﷺ کے تمام کمالات کا احاطہ ناممکن ہے۔ اس جگہ صرف آپﷺ کی ابدی تعلیم اور ہمہ رس رسالت کی ضیاء بخشی کا تذکرہ مطلوب ہے۔ جس کی موجودگی میں کسی دوسری نبوت کا تصور ضلالت وگمراہی اور کفر وارتداد ہے اور راہ ہدایت سے بھٹکنا ہے اور آپﷺ کی دائمی اور سدابہار خوبیوں کا انکار وناشکری ہے۔ آپﷺ کی موجودگی میں کسی نئے نبی کو کھڑا کرنا قرآنی تعلیمات اور آپﷺ کے اسوۂ حسنہ کی پائیداری اور دوامی خاصیت کا انکار کرنا ہے۔ اس سے نہ تو اسلام کے کامل نظام حیات کا عقیدہ محفوظ رہتا ہے نہ آپﷺ کی رسالت کی یکتائی وہمہ گیری قائم رہتی ہے اور نہ آپﷺ کا اسوۂ حسنہ (ہدایت کا کامل نمونہ) بعد کے لوگوں کے لئے کسی مصرف کا رہ جاتا ہے۔ بشری ضروریات اور انفرادی واجتماعی مسائل سے لے کر روحانی ارتقاء کے تمام مراحل آپﷺ کے علم وعمل نے حل کر دئیے ہیں۔ عبادات کے ساتھ ساتھ تہذیب وتمدن اخلاق ومعاملات اور سیاست وفرمانروائی کے جملہ مسائل منشائے الٰہی کے