ہے کہ حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کا یہ دوبارہ نزول نبی مقرر ہوکر آنے والے شخص کی حیثیت سے نہیں ہوگا۔ نہ ان پر وحی نازل ہوگی۔ نہ وہ خدا کی طرف سے کوئی نیا پیغام یا نئے احکام لائیں گے۔ نہ وہ شریعت محمدی میں کوئی اضافہ یا کوئی کمی کریں گے۔ نہ ان کو تجدید دین کے لئے دنیا میں لایا جائے گا۔ نہ وہ آکر لوگوں کو اپنے اوپر ایمان لانے کی دعوت دیں گے اور نہ وہ اپنے ماننے والوں کی ایک الگ امت بنائیں گے۔ وہ صرف ایک کارخاص کے لئے بھیجے جائیں گے اور وہ یہ ہوگا کہ دجال کے فتنے کا استیصال کر دیں۔ اس غرض کے لئے وہ ایسے طریقے سے نازل ہوں گے کہ جن مسلمانوں کے درمیان ان کا نزول ہوگا۔ انہیں اس امر میں کوئی شک نہ رہے گا کہ یہ عیسیٰ ابن مریم ہی ہیں جو رسول اﷲﷺ کی پیشین گوئیوں کے مطابق ٹھیک وقت پر تشریف لائے ہیں۔ وہ آکر مسلمانوں کی جماعت میں شامل ہو جائیں گے۔ جو بھی مسلمانوں کا امام اس وقت ہوگا۔ اسی کے پیچھے نماز پڑھیں گے (اگرچہ دو روایتوں (نمبر۵،۲۱) میں بیان کیاگیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہونے کے بعد پہلی نماز خود پڑھائیں گے۔ لیکن بیشتر اور قوی تر روایات (نمبر۳، ۷، ۹، ۱۵، ۱۶) یہی کہتی ہیں کہ وہ نماز میں امامت کرانے سے انکار کریں گے اور جو اس وقت مسلمانوں کا امام ہوگا۔ اسی کو آگے بڑھائیں گے اور اسی بات کو محدثین اور مفسرین نے بالاتفاق تسلیم کیا ہے)
اور جو بھی اس وقت مسلمانوں کا امیر ہوگا۔ اسی کو آگے رکھیں گے تاکہ اس شبہ کی کوئی ادنیٰ سی گنجائش بھی نہ رہے کہ وہ اپنی سابق پیغمبرانہ حیثیت کی طرح اب پھر پیغمبری کے فرائض انجام دینے کے لئے واپس آئے ہیں۔ ظاہر ہے کہ کسی جماعت میں اگر خدا کا پیغمبر موجود ہو تو نہ اس کا کوئی امام دوسرا شخص ہو سکتا ہے اور نہ امیر۔ پس جب وہ مسلمانوں کی جماعت میں آکر محض ایک فرد کی حیثیت سے شامل ہوں گے تو یہ گویا خودبخود اس امر کا اعلان ہوگا کہ وہ پیغمبر کی حیثیت سے تشریف نہیں لائے ہیں اور اسی بناء پر ان کی آمد سے مہر نبوت کے ٹوٹنے کا قطعاً کوئی سوال پیدا نہ ہوگا۔
علمائے اسلام نے اس مسئلے کو پوری وضاحت کے ساتھ بیان کر دیا ہے۔ علامہ تفتازانی (۷۲۲ھ، ۷۹۲ھ) شرح عقائد نفسی میں لکھتے ہیں: ’’ثبت انہ اٰخرالانبیائ… فان قیل قدروی فی الحدیث نزول عیسیٰ علیہ السلام بعدہ قلنا نعم لکنہ یتابع محمداً علیہ السلام لأن شریعتہ قد نسخت فلا یکون الیہ وحی ولا نصب احکام بل یکون خلیفۃ رسول اﷲ علیہ السلام‘‘ {یہ ثابت ہے کہ محمدﷺ آخری