اور روشن یہ اعلان کہ لا نبی بعدی یعنی میرے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں ہے۔ جو نبوت کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا ہے۔ دجال ہے، مکار اور فریبی ہے۔
افسوس صد افسوس ان تمام دلائل بینہ کے ہوتے ہوئے قادیانیوں اور لاہوریوں کی چشم بصیرت پر گمراہی کے پردے پڑے ہوئے ہیں کہ خدا اور رسول کریم کے مقابلہ میں ایسے شخص کے ساتھ تعاون روارکھتے ہوئے ہمیشہ کے لئے اپنا ٹھکانہ جہنم بنارہے ہیں۔
معزز ناظرین! انسان کے کرڑوں گناہ خدا بخشتا ہے اور اگر کوئی بہت بڑا گنہگار صحیح الاعتقاد بغیر توبہ کے بھی مر جائے۔ اگر خدا چاہے تو بغیر عذاب کے بھی داخل جنت کر سکتا ہے یا اس کے گناہوں کے موافق عذاب دینے کے بعد اس کو جنت میں داخل کرتا ہے۔ بہرحال صحیح الاعتقاد بڑے سے بڑے گنہگار بھی جنت میں داخل ہوں گے۔ مگر جب کسی کا اعتقاد خراب ہو جائے تو وہ بحکم قرآن مقبول وحدیث رسولﷺ ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا اور بمقتضائے ’’ربما یؤد الذین کفروا لوکانو مسلمین‘‘ رسولﷺ کی گنہگار امت سزا کے بعد جہنم سے نکالتے وقت کافر لوگ آرزو کریں گے کہ کاش ہم بھی مسلمان ہوتے تو اس وقت جہنم سے نکالے جاتے۔
قادیانیوں کے عقائد باطلہ آپ کے سامنے پیش کرنے کے بعد ہم جملہ اراکین مجلس محافظ الاسلام میسور تمام مسلمانان ملک میسور سے عموماً اور مسلمانان بنگلور سے خصوصاً پرزور اپیل کرتے ہیں کہ خدارا وہ اب ہوشیار ہو جائیں اور خداورسول کے دین پاک کی مدد کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور دشمنان اسلام کے حملوں کو روکتے ہوئے اور نہایت جرأت کے ساتھ ان کا مقابلہ کرتے ہوئے قیامت کے دن رسول اﷲﷺ کے سامنے سرخرو ہونے کی سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔
۳؍جون۱۹۳۵ء کو دشمنان شریعت مصطفیٰ کے ساتھ ہمارا مباہلہ ہے
ہوشیار ہوشیار ہوشیار
جملہ ذی حیثیت مسلمانوں سے عموماً اور بنگلور ومیسور کے غیور مسلمانوں سے خصوصاً ہم اراکین مجلس محافظ اسلام میسور کی قوی امید ہے کہ وہ اس پورے مضمون کو ہزاروں کی تعداد میں شائع کر کے مسلمانوں میں تقسیم کرتے ہوئے ثواب عظیم اور اجر جزیل کے مستحق بنیں گے۔
وما علینا الا البلاغ!