پیش لفظ
عقیدۂ ختم نبوت کا تعلق اسلام کے بنیادی عقائد سے ہے۔ کوئی بھی شخص اس وقت تک نہ تو مسلمان ہوسکتا ہے اور نہ ہی دعویٰ اسلام کر سکتا ہے۔ جب تک کہ قرآن مجید اور احادیث نبویہؐ کے مطابق نبیﷺ کو خاتم النبیین نہ مانتا ہو اور آپﷺ کے بعد ہر طرح کے (ظلی وبروزی) مدعی نبوت کو کافر، کاذب، دجال اور مفتری نہ سمجھتا ہو۔
انگریز نے اپنی مسلمان دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے مسلمانوں میں تفریق پیدا کرنے کے لئے ایک ایسے شخص کا انتخاب کر کے اس سے دعویٰ نبوت کرایا۔ جو ان کی ان توقعات پر پورا اترنے والا تھا۔ جو انہوں نے اس سے وابستہ کر رکھی تھیں۔ اسی انگریزی نبوت کے بناسپتی نبی (مرزاغلام احمد قادیانی) کی ناجائز اولاد داب بھی اپنے مردود (گرو) کی تعلیمات باطلہ کا علی الاعلان پرچار کر رہی ہے۔ جس کی سرپرستی اس وقت لندن میں اپنے آقاؤں کے پاس بیٹھا مرزاناصر کر رہا ہے۔ اس وقت اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مرزاقادیانی کی ناجائز اولاد (مرزائی) منظم طور پر مرزادجال کی جھوٹی نبوت کا ڈھول پیٹ رہے ہیں۔ سادہ لوح اور کم علم لوگوں کو عقیدۂ ختم نبوت سے ہٹانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ ان حالات میں ہر مسلمان کے لئے یہ لازم ہے کہ وہ قرآن پاک اور احادیث نبویؐ کی اصل تعلیمات کی روشنی میں مسئلہ ختم نبوت کو سمجھ لے۔ تاکہ مرزاملعون کی جھوٹی نبوت کا پول کھل کر اس کے سامنے آجائے۔ اسی بات کے پیش نظر میں نے رسالہ ہذا کی تالیف بارگاہ ایزدی میں سربستہ اور دست بدعا ہوکر رب کریم کی تائید واستعانت سے شروع کی۔ میں اﷲتعالیٰ سے یہ دعا کرتا ہوں کہ وہ میری اس سعی کو قبول فرمائے اور جملہ مسلمانان عالم کو عقیدہ ختم نبوت پر استقامت نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین!
قارئین کرام! کی آسانی اور اختتام رسالہ تک دلچسپی برقرار رکھنے کے لئے میں نے اسے دو حصوں (بابوں) میں تقسیم کر دیا ہے۔ پہلا حصہ قرآن مجید اور صحیح احادیث نبویہ کے دلائل، اجماع صحابہؓ، اجماع علمائے امت اور ’’مسیح موعود کی حقیقت‘‘ کے علاوہ دیگر مضامین پر مشتمل ہے۔ جب کہ حصہ دوم میں مرزاقادیانی کے عقائد باطلہ، مرزاقادیانی کادعویٰ نبوت، مرزاقادیانی کے فتوے، مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں اور مرزاقادیانی کے جھوٹ، مرزاقادیانی ہی کی زبانی پیش کئے