زندہ شد ہر نبی بآمدنم
ہر رسولے نہاں بہ پیراہنم
(درثمین فارسی ص۱۶۰)
نیز فرمایا ؎
گربد نیا نام دے ایں خیل پاک
کاردیں ماندے سراسر ابترے
(درثمین فارسی)
پھر فرمایا ؎
سب پاک ہیں پیمبر، اک دوسرے سے بہتر
لیک از خدائے برتر خیر الورے یہی ہے
(درثمین اردو)
آپ لکھتے ہیں: ’’اس اندھی دنیا میں جس قدر خدا کے ماموروں اور نبیوں اور رسولوں کی نسبت نکتہ چینیاں ہوتی ہیں اور جس قدر ان کی شان اور اعمال کی نسبت اعتراض اور بدگمانیاں ہوتی ہیں… وہ دنیا میں کسی کی نسبت نہیں ہوتیں اور خدا نے ایسا ہی ارادہ کیا ہے تاکہ ان کو بدبخت لوگوں کی نظر سے مخفی رکھے اور ان کی نظر میں جائے اعتراض ٹھہر جائیں۔ کیونکہ وہ ایک دولت عظمیٰ ہے اور دولت عظمیٰ کو نااہلوں سے پوشیدہ رکھنا بہتر ہے۔ اسی وجہ سے خداتعالیٰ ان کو جو شقی ازلی ہیں۔ اس برگزیدہ گروہ کی نسبت طرح طرح کے شبہات میں ڈال دیتا ہے۔ تا وہ دولت قبول سے محروم رہ جائیں۔ یہ سنت اﷲ ان لوگوں کی نسبت ہے جو خداتعالیٰ کی طرف سے امام اور رسول اور نبی ہوکر آتے ہیں۔‘‘ (براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۷۰، خزائن ج۲۱ ص۸۹)
۲۰… اﷲتعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے: ’’لایظہر علی غیبہ احداً الاّٰ من ارتضی من رسول (الجن)‘‘ یعنی جو اﷲتعالیٰ کی طرف سے آتے ہیں اﷲتعالیٰ ان کو شاندار پیش گوئیاں عطا کرتا ہے۔ اس لحاظ سے بھی حضرت مسیح موعود کی سچائی واضح ہے۔ چنانچہ جو پیش گوئیاں پوری ہو چکی ہیں اور دشمن کو بھی مجال دم زدن نہیں بطور نمونہ درج ذیل ہیں۔
اوّل…
انقلاب افغانستان۔ (آہ نادر شاہ کہاں گیا)
دوم…
انقلاب ایران۔ (تزلزل درایوان کسریٰ افتاد)
سوم…
جنگ عظیم کے متعلق پیش گوئی۔