کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
گذارے اور اس غرض سے نقل و حرکت کرے تو یہ نقل و حرکت بہت بڑے اجر وثواب کا باعث ہوگی اور اتباع سنت و احیاء لیالی کا ثواب اس سے علیحدہ ہوگا۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت یہی تھی، اس لیے جس کے جیسے حالات ہوں اور جیسا وقت کا تقاضا ہو اس کے مطابق عمل کرنا چاہئے۔ عام حالات میں تو یہی حکم ہے جو اوپر مذکور ہوا، حالات خاصہ میں حکم بھی خاص ہوگا، جیسا کہ غزوہ بدر میں خاص حالات کے تحت آپ نے خروج فرمایا، لیکن ہمیشہ کا معمول آپ کا اور صحابہ کا رمضان المبارک میں خصوصاً اخیر عشرہ میں اعتکاف ہی کا تھا، اس لیے اس کی اہمیت کو برقرار رکھتے ہوئے آج بھی اس سنت کو زندہ رکھنا چاہئے۔شب جمعہ میں کارکنانِ تبلیغ کا اجتماع حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ تحریر فرماتے ہیں : کارکنوں میں ایک دوسرے سے ربط اور کام میں روح اور سرگرمی پیدا کرنے کے لیے جمعہ کی رات نظام الدین میں قیام کرنے کے لیے اور مہینہ کا آخری چہار شنبہ تمام جماعتوں کے جامع مسجد میں جمع ہونے، اپنی کارگذاری سنانے اور کام کے لیے مشورہ کرنے کے لیے تجویز کیا۔ مولانا خود بھی اس اجتماع میں بڑے اہتمام سے شریک ہوتے، اور دوسرے علماء و صلحاء کے بھی شریک کرنے کی کوشش کرتے، شب جمعہ کو نظام الدین آنے کی عمومی دعوت دیتے۔ (مولانا محمد الیاس صاحب ؒ کی دینی دعوت ص:۱۳۴)نہایت ضروری تنبیہ دعوت و تبلیغ کے خاطر اجتماع جیسا کہ تبلیغی حضرات کا معمول ہے کہ شب بیداری اور شب گذاری کے لیے مہینہ یا ہفتہ میں ایک مرتبہ مسجد میں جمع ہوتے ہیں ، اور سب مل کر