کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
فائدہ : تمام دعوت وتبلیغ کا کام کرنے والوں کے لیے بڑی عبرت و نصیحت کی بات ہے کہ لوگوں سے ربط و اختلاط گشت ، ملاقات وغیرہ جواگر چہ خالص دین کے خاطر ہے، لیکن اختلاط یعنی ملنے جلنے کی وجہ سے دلوں میں فرق آجاتا ہے، اس کے لیے تعلیم و تبلیغ کے ساتھ تزکیہ یعنی دل کی صفائی اور قلب کو روشن اور منور کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو اہل اللہ کی صحبت اور خانقاہوں میں جاکر بزرگوں سے ملاقات اور کچھ وقت ذکر وشغل میں گذارنے کے بعد نصیب ہوتی ہے۔ بہت سے اللہ کے مخصوص بندوں کو خلوت میں رہنے سے ہی یہ بات نصیب ہوجاتی ہے۔ خود رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کو بھی اس کا حکم دیا گیا ’’وَتَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلًا‘‘ اور آپ خود بھی اس کا اہتمام فرماتے تھے،اسی بات کو حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ اپنے متعلق فرمارہے ہیں کہ میں اپنے قلب کی حالت کو درست کرنے کے لیے اہل اللہ و مشائخ کے پاس جانے کی ضرورت محسوس کرتا ہوں ، تمام تبلیغی و دعوتی کام کرنے والوں کو بھی حضرت نے اس کی ہدایت فرمائی ہے، اس لیے حسب وسعت اس کا اہتمام سب ہی کو کرنا چاہئے خصوصاً ذمہ دار حضرات کو۔اہل ذکر واہل اللہ کی صحبت اختیار کرو فرمایا: ’’الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّہُمْ بِالْغَدَاۃِ وَالْعَشِیّ ‘ ‘ (الآیۃ) (اس آیت میں ) ان لوگوں کا ذکر ہے جو صبح و شام اللہ کو یاد کرتے ہیں ، ان کی صحبت کی تاکید ہے، اسی طرح جو شام کے وقتوں کو ذکر سے معمور رکھے (ان کی صحبت کی تاکید ہے)۔ (ارشادات ومکتوبات ص:۹۲) تشریح: ذکر کے مختلف انواع ہیں ، قرآن پاک بھی ذکر کی ایک قسم ہے، صوفیاء اور مشائخ جو صبح و شام ذکر کا اہتمام کرتے اورمریدین سے کراتے ہیں وہ بھی اس کا