کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
مولانامحمدالیاس صاحبؒ کے اخیر عمرکے ملفوظات وارشادات کی اہمیت حضرت مولاناظفراحمدصاحب تھانویؒجنہوں نے حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کی آخری عمر میں کافی وقت گذارا،اور حضرت کی باتوں کو اچھی طرح سمجھ کر تبلیغی کارکنوں تک پہنچایااور خود حضرت مولانامحمد الیاس صاحب جن پر پورااعتمادفرماتے تھے وہ تحریر فرماتے ہیں : ایک دن میں آنے والے مہمانوں کے ساتھ گفتگو میں مشغول رہا ،مولانا کی خدمت میں زیادہ نہ بیٹھا ،ظہر کے بعد حاضرِخدمت ہواتوفرمایا : ’’تم کو زیادہ میرے پاس رہنا چاہئے ‘‘ عرض کیا کہ آج آنے والوں کا زیادہ ہجوم تھا ،میں نے ان کو اپنے پاس رکھا اور تبلیغ پران سے باتیں کرتا رہا تاکہ آپ کے پاس زیادہ ہجوم نہ ہو اور آپ کوزیادہ نہ بولنا پڑے، فرمایا: اس کی بھی یہی صورت تھی کہ تم میرے پاس رہتے ،میں تم سے دل کی بات کرتا رہتا ،تم دوسروں کو پہنچادیتے ،اس طرح میرے دل کاکانٹاتونکل جاتا،تم میرے پاس رہو ،میری باتوں کو سنتے رہو اور دوسروں کوپہنچاؤتاکہ مجھے کسی سے خطاب نہ کرنا پڑے، بعضے لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ ہم تجھ کو بولنے نہ دیں گے ،مگر جب تک میرے دل کا کانٹا نہ نکل جائے میں کیسے چپ ہوجاؤں ،میں ہرگز چپ نہ ہوں گا ،چاہے مرجاؤں ۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۵۸ملفوظ نمبر۵۵)