کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
کو ان کو قبول کرنے میں الجھن نہ ہو، اور دل و دماغ ان امور کو بخوبی اپنالیں ۔ (اسلام کا تبلیغی واصلاحی نظام ص:۲۰۸-۲۰۹) فائدہ: احقر جامع و مرتب عرض کرتا ہے کہ حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کی تجویز یہ تھی کہ امت کے ہر طبقہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جو بھی پیغام اور آپ کی تعلیم ہو اس طبقہ تک اِس دعوت و تبلیغ کے ذریعہ پہنچادیاجائے، اور اس طرح پورا دین زندہ ہوجائے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو امت کے ہر طبقہ کا نبی بنا کر بھیجا ہے، اور آپ کے ذریعہ اعلان کرایا گیا ’’قُلْ یَآ اَیَّہَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اﷲِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعاً‘‘ (پ۹ سورۂ اعراف) کہ آپ فرمادیجئے کہ اے لوگو! میں تم سب لوگوں کا رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں ، سب لوگوں میں امت کے تمام طبقات آجاتے ہیں ، حاکم بھی، محکوم بھی، علماء بھی، عوام بھی، تاجر بھی، کاشتکار بھی، باغ والے بھی، مالدار بھی، غریب بھی، ڈاکٹر، انجینئر اور دیگر علوم و فنون کے ماہرین بھی …… آپ سب کے نبی ہیں اور سب کے لیے آپ کی ہدایات اور واضح تعلیمات ہیں ، جو کتاب و سنت میں موجود ہیں ۔ حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ امت کے ہر طبقہ کے لیے رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم کی ہدایات و تعلیمات جو بھی ہوں اس طبقہ تک پہنچانا چاہتے تھے، اور غالباً اسی غرض سے مختلف رسائل بھی لکھوانا چاہتے تھے، الحمدﷲ ہر زمانہ میں علماء کرام اِس کام کو کرتے چلے آئے ہیں ، نائبین رسول، اہل علم نے ہر زمانہ میں ہر طبقہ تک رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم کے پیغام کو پہنچانے کی مختلف انداز سے کوششیں کی ہیں ، حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کی بھی یہی کوشش تھی۔تبلیغ میں تقریر و تحریر کی بھی ضرورت ایک مکتوب میں تحریر فرمایا: تبلیغی امور میں تحریراً ، تقریراً اور عملاً ہر پہلو سے کوشش کرتے رہا کریں ، دین کی