کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
لے کر آئے ہیں ان سب کو زندہ کیا جائے ،اس کے لئے آپ نے دعوت وتبلیغ کی محنت کو ذریعہ بنایا ۔ نبیوں والے کاموں کا دائرہ بہت وسیع ہے ،تعلیم کتاب ،تعلیم حکمت ،احکام شرعیہ ودینیہ کی ترویج وتبلیغ ،تزکیہ نفوس ،تصفیہ قلوب ،یہ سب نبی والے کام ہیں ،اور یہ کام زندہ اور باقی رہتے ہیں مکاتب ومدارس اور خانقاہوں کے ذریعہ اور علماء ومشائخ کے واسطے سے، اس لئے حضرت ؒ اپنے تمام دعوت کے ساتھیوں کو خصوصاً میواتیوں کو کہ اس وقت وہ لوگ زیادہ دعوت سے منسلک اور حضرتؒ کے قریبی تھے،حضرت ؒ نے ان سب کوخصوصی ہدایت فرمائی کہ مکتب بھی قائم کرو ،عربی مدرسہ کی بھی فکر کرو ،جو کام مدارس اور خانقاہوں میں ہوتا ہے ان سارے کاموں کو کرنا ہے،یہ سارے کام علماء ومشائخ سے ربط رکھنے اور ان کے مشورہ ہی سے انجام پائیں گے ،چوبیس گھنٹے مدرسہ اور خانقاہ میں ہونے والے کاموں کی بھی فکر رکھنی ہے ان سب فکروں کے ساتھ دعوت کاکام بھی کرناہے، یہ حضرتؒ کے فرمان کا حاصل ہے اور یہی حضرت کی فکر اور سوچ تھی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صدیق اکبر ؓ کو دعا تعلیم فرمائی یہ بھی نبیوں والاکام ہے فرمایا…حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صدیق اکبرؓ کو تعلیم دی کہ وہ نماز کے آخِر میں اللہ تعالی سے یوں عرض کیا کریں : اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ ظُلْمًاکَثِیْراً وَّلاَیغْفِرُالذُّنُوْبَ اِلَّااَنْتَ فَاغْفِرْ لِیْ مَغْفِرَۃً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمِ۔ (مسند احمد ۱؍۱۷، حدیث:۲۹) یعنی اے اللہ میں نے اپنے پر بڑ اظلم کیا ،اور تیرے سوا کوئی گناہوں اور خطاؤں کا بخشنے والا نہیں ،پس تو محض اپنے فضل وکرم سے ( جس میں گویا میرے استحقاق کو کوئی