کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کی تجویز اور خواہش حضرت مولانا احتشام الحسن کاندھلویؒ (جو شروع سے حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کے ساتھ دعوت کے کام میں پورے طور پر جڑے ہوئے تھے اور حضرت کے معتمد بھی تھے وہ حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں ) : حضرت موصوف (مولانا محمد الیاس صاحبؒ) چاہتے تھے کہ … ہر طبقہ کے مناسب علیحدہ علیحدہ رسائل مرتب کرائے (جائیں ) اور جو رسالہ جس طبقہ کے لیے لکھوایا خصوصیت سے اسی طبقہ میں اس کو پہنچایا گیا۔ اس تفصیل کے بعد یہ سمجھنا کہ اس کام کے صرف یہ ۵ نمبر ہیں ، انہیں کی جانب دعوت دینی ہے، اور انہی کو دنیا میں پھیلانا ہے، انتہائی غلط فہمی ہے ، اصل مقصد یہ ہے کہ دین کے لیے جد وجہد کرنا، اس کے لیے اپنے اوقات کو فارغ کرنا، اس راہ میں اپنے جان و مال خرچ کرنا جو دین کے عروج و فروغ کے لوازم سے تھا اور ملت سے بالکل مفقود ہوگیا تھا، اس سنت کو از سر نو جاری کیا جائے، اور ابتدائی کام کے لیے یہ ۵ نمبر مقرر کئے گئے تھے، جن کے ذریعہ پورے دین کی طرف توجہ ہو، اور تمام دینی امور عروج و فروغ پائیں ۔ حضرت اقدس موصوف نور اللہ مرقدہ اس سلسلہ میں مجھ سے بہت کچھ لکھوانا چاہتے تھے، اپنی صحت کے زمانے میں بھی ان کے تذکرے رہتے تھے اور آخری مرض میں بار باران کی تکمیل اور اشاعت کی تاکید فرماتے رہے، وہ چاہتے تھے کہ یہ تمام چیزیں شائع ہوکر ان کے کام کا جزء بن جائیں اور کام میں کوئی سقم و خرابی باقی نہ رہے۔ حضرت اقدس موصوف چاہتے تھے کہ اسلامی امور کو سلجھی ہوئی صاف عبارت میں قرآن و حدیث سے ایسے انداز پر مرتب کردیا جائے کہ دماغوں