کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
دعوے کا کلمہ نکل جانے سے توبہ و استغفار حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کی کسر نفسی و تواضع اور اپنی فکر جامع ملفوظات مولانا محمد منظور صاحبؒ نقل فرماتے ہیں : جولوگ دین دار اور دین داں ہونے کے باوجود دین کے فروغ کے لیے اور امت کی اصلاح کے لیے وہ جد وجہد نہیں کررہے جو رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی نیابت کا تقاضہ ہے ان کے بارے میں ایک روز حضرت کی زبان سے نکل گیا کہ: ’’ان لوگوں پر بڑا رحم آتا ہے‘‘۔ اس کے بعد دیر تک اور مسلسل استغفار فرماتے رہے، پھر اس عاجز سے مخاطب ہوکر ارشاد فرمایا: ’’میں نے یہ استغفار اس پر کیا ہے کہ میری زبان سے یہ دعوے کا کلمہ نکل گیا تھا کہ ’’مجھے ان لوگوں پر رحم آتا ہے‘‘۔ (ملفوظات مولانا محمد الیاس صاحب۱۶۷، ملفوظ نمبر:۲۰۶)اللہ والوں کے سوچنے کا انداز جو میواتی خدام حضرت کو اس وقت وضو کرارہے تھے ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پھر اس عاجز سے ارشاد فرمایا: ’’میں ابھی ان لوگوں سے یہ کہہ رہا تھا کہ تم یہ سمجھتے ہو کہ میری نماز اچھی ہوتی ہے لہٰذا تم مجھے وضو کراتے وقت بیمار کی خدمت کی نیت کے علاوہ یہ نیت بھی کیا کرو کہ: اے اللہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ تیرے اس بندے کی نماز ہم سے اچھی ہوتی ہے تو ہم اس کو اس لیے وضو کراتے ہیں کہ اس کی نماز کے ثواب میں ہمارا حصہ ہوجائے‘‘۔ پھر فرمایا … یہ میں ان لوگوں کو بتلاتا ہوں لیکن میں خود اگر یہ سمجھنے لگوں کہ میری