کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
دین کی اور امت کی حفاظت کے لیے سیاست و حکومت میں بھی حصہ لینا ہماری ترتیب میں شامل ہے فرمایا: مولانا حسین احمد صاحب مدنیؒ کی برکت سے انگریزوں کا مقابلہ ہوتا ہے، یہ کام بھی نہیں چھوڑنا ہے، میرے پاس تمام باتوں کے لیے طریقے ہیں ۔ (ارشادات و مکتوبات ص:۳۸) تشریح: حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کی نظر دین کے سارے شعبوں پر تھی اور آپ امت کی اور دین کی حفاظت کے لیے باطنی اسباب (یعنی دعا وتوکل) کے ساتھ ظاہری اسباب و ظاہری تدابیر سے بھی غافل نہ تھے کیونکہ سنت نبویہ یہی ہے۔ سیاست و حکومت بھی دین کا اہم شعبہ ہے، اس کے متعلق کتاب و سنت میں ہدایات موجود ہیں ، حکومت اسلامی ہو یا غیر اسلامی، ہم حاکم ہوں یا محکوم، ہر حالت کے لیے اسلام میں ہدایات موجودہیں جو علماء کرام سے معلوم ہوسکتی ہیں ۔ حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ نے اس وقت اور اس حالت کا تذکرہ فرمایا جب کہ ہمارے اکابر علماء انگریزوں کے خلاف جہاد کرنے اور ان سے مقابلہ کرنے میں مشغول تھے، حضرت نے فرمایا مولانا حسین احمد صاحب مدنیؒ کی ہمت و برکت سے انگریزوں سے مقابلہ ہورہا ہے، یہ کام بھی ہمارا ہے اس کام کو بھی نہیں چھوڑنا، جس کے جیسے حالات ہوں اور جس کے اندر جس کام کی صلاحیت ہو اس کے مطابق اس کام کو انجام دینا چاہئے، ہر فرد اور ہر جماعت سارے کام نہیں کرسکتی، اس کے لیے تقسیم کار ضروری ہے، ایک جماعت ایسی بھی ہونی چاہئے جو اس کام کو انجام دے، دین کے دوسرے کاموں کے ساتھ سیاست و حکومت سے متعلق جو ضروری کام ہیں ، حدود شرع میں رہ کر علماء سے رہنمائی حاصل کرکے ان کو بھی کرنا چاہئے، یہی مطلب ہے حضرتؒ کا۔