کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
اپنے بڑوں سے یعنی علماء سے دین لو اور ان کو اپنا محسن سمجھو ان کی تعظیم و توقیر کرو ارشاد فرمایا: بھائیو! لوگوں سے دین پر عمل کرانے کے لیے پہلے ان میں حقیقی ایمان، آخرت کی فکر اور دین کی قدر پیدا کرو، اللہ کی دہش بہت ہے مگر اس کے یہاں غیرت بھی ہے، وہ ناقدروں کو نہیں دیتا ----- تم بھی اپنے بڑوں سے دین کو قدر کے ساتھ لو ----- اور اس قدر کا مقتضی یہ بھی ہے کہ ان کو اپنا بہت بڑا محسن سمجھو اور پوری طرح ان کی تعظیم و توقیر کرو، یہی منشاء ہے اس حدیث کا جس میں فرمایا گیا ہے۔ ’’مَن لَّمْ یَشْکُرِ النَّاسَ لَمْ یَشْکُرِ اﷲَ‘‘ (ومثلہ فی الترمذی عن أبی ہریرۃ ۔ ۲؍۱۷)جس نے اپنے محسن آدمیوں کا شکر ادا نہ کیا اس نے اللہ کا بھی شکرا دا نہیں کیا۔ (ملفوظات مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص:۱۱۹-۱۴۲)اہل اللہ کی محبت اور ان کی صحبت سے ایمان مضبوط ہوگا بزرگوں کی صحبت بڑی چیز ہے، اولیاء اللہ کی نظر دوا ہے، کلام شفاء ہے، اور صحبت سراپا نور ہے۔ علم، عمل، صحبت ، تینوں کے بغیر دین حاصل نہیں ہوسکتا۔ فرمایا: اہل اللہ کی محبت اور ان کی صحبت سے، ان کی خدمت کرنے سے آنکھ ہوگی جو یُوْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ (ایمان بالغیب) کو بڑھائے گی، جو نفسانی اغراض سے پاک ہوگی۔ (ارشادات و مکتوبات ص:۹۹-۱۰۰-۱۰۲) تشریح: بزرگوں اورا للہ والوں کی صحبت ایسی بڑی نعمت ہے کہ قرآن پاک میں بھی اس کا حکم دیا گیا ہے، ’’ اِتَّقُوْا اللّٰہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصَّادِقِیْنَ‘‘ حضرت مولانا