کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
میں آپ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے تھے، حق تعالیٰ سے مناجات کرتے تھے، رسول اﷲ صلی اﷲعلیہ وسلم کے علاوہ دیگر انبیاء علیہم السلام کا بھی یہی طریقہ رہا۔ اسی بات کا حکم حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ اپنے تمام تبلیغی کام کرنے والوں کو دے رہے ہیں کہ دوسروں کی ہدایت و فکر اور دعوت و تبلیغ کے ساتھ تنہائیوں میں اللہ تعالیٰ کا ذکر اور فکر کا اہتما م کرو۔ اور اس میں وقت زیادہ گذارو۔ خود حق تعالیٰ نے بھی اپنے نبی کو اور نبی کے واسطے پوری امت اور سارے تبلیغ والوں کو بھی حکم دیا ہے ’’وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ وَتَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلًا‘‘ کہ اپنے رب کا ذکر کرو، اور کسی خاص وقت میں مخلوق سے قطع تعلق ہوکر کامل یکسوئی اختیار کرکے اسی کی طرف متوجہ رہو، خلوت میں ذکر و فکر اور حق تعالیٰ سے مناجات ہر کام کرنے والے کے لیے ضروری ہے، مولانا الیاس صاحبؒ اپنے تمام کام کرنے والوں کو اسی کی طرف متوجہ فرمارہے ہیں ۔(مرتب)تمام کام کرنے والوں کوبزرگوں اور مشائخ سے ربط رکھنے اور خلوتوں میں جاکر ذکر و فکر میں لگنے کی ضرورت حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ خود اپنے متعلق ارشاد فرماتے ہیں : فرمایا: مجھے جب بھی میوات جانا ہوتا ہے تو ہمیشہ اہل خیر اور ذکر کے مجمع کے ساتھ جاتا ہوں ، پھر بھی عمومی اختلاط سے قلب کی حالت اس قدر متغیر ہوجاتی ہے کہ جب تک اعتکاف کے ذریعہ اس کو غسل نہ دوں یا چند روز کے لیے ’’سہارنپور‘‘ یا ’’رائے پور‘‘ کے خاص مجمع اور خاص ماحول میں جاکر نہ رہوں قلب اپنی حالت پر نہیں آتا۔ دوسروں سے بھی کبھی کبھی فرمایا کرتے تھے کہ … دین کے کام کرنے والوں کو چاہئے کہ گشت اور چلت پھرت کے طبعی اثرات کو خلوتوں کے ذکر وفکر کے ذریعہ دھویا کریں ۔ (ملفوظات مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص:۷۵ ملفوظ نمبر ۸۵)