کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
بمنزلہ بارش کے ہے، اور دیگر جتنے بھی امور ہیں وہ اس زمین مذہب کے اوپر بمنزلہ باغات کے پرورش کرنے کے ہیں ، باغات کے ہزاروں اقسام ہیں ، کوئی کھجوروں کا ہے، کوئی اناروں کا ہے، کوئی سیبوں کا ہے، کسی میں کیلے ہیں اور کوئی پھلواریوں کا باغ ہے، باغ ہزاروں چیزوں کے ہوسکتے ہیں ، لیکن کوئی باغ دو چیزوں کے اندر پوری پوری کوشش کرنے کے بغیر نہیں ہوسکتا، پہلی چیز زمین کا ہموار اور درست ہونا ہے، زمین کے ہموار کرنے میں کوشش کے بغیر یا زمین میں کوشش کرکے خود ان باغات میں مستقل پرورش کئے بغیر سب قسم کے باغات پرورش نہیں پاسکتے، سو دین میں تبلیغی امور کی کوشش یہ تو زمین مذہب ہے اور سب ادارے باغ ہیں ، اب تک زمین مذہب ایسی ناہموار اور ہر طرح کی پیدا وار اور باغات سے اس قدر نامناسب ہورہی ہے، کہ کوئی باغ اس زمین پر لگ نہیں سکتا، یہی وجہ ہے کہ جتنے بھی مذہبی ادارے ہیں وہ زمین کی خرابی کی وجہ سے سب خراب اور برباد ہوتے چلے آرہے ہیں ، اور زیادہ تر اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری ابتلاء و آزمائش کے لیے ہمارا دشمن جو نفس اور شیطان مقرر کیا ہوا ہے وہ ہمارے اداروں ، ہماری نیتوں اور ہمارے عملوں پر کچھ ایسا پورا پنجہ گڑاکر قابو پائے ہوئے ہے کہ وہ ہمارے سب کاموں سے دین کے بگاڑ کا کام زیادہ لیتا ہے، ہم باغات کے سر سبز ہونے کے نشہ میں ایسے بے خبر ہوتے ہیں کہ نیچے کی جڑوں اور زمین کے برباد ہونے کی خبر بھی نہیں رکھتے، اگر دونوں چیزوں کے اندر اپنی کوشش کو ہمت اور استقلال کے ساتھ جاری نہ رکھو گے تو نہ زمین ہی درست ہوگی نہ باغات ہی سرسبز ہوں گے۔مدرسوں کے قیام کی تاکید اور مدرسوں کے لیے چندہ کی اپیل اس وقت میرا مقصد مدرسہ نوح کے لیے غلہ کی ضرورت کی طرف توجہ دلانا ہے کہ اس وقت موقع دو چیزوں کا ہے، یعنی ایک زمین مذہب کی ہمواری کے لیے لوگوں کو باہر نکالنا، اور چمن مدارس کے لیے غلہ کی فراہمی کرنا، اگر اس چمن کی جو تمہارے یہاں پہلے