کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
جوڑ باقی رکھا جائے، اور جس انداز اور جس سطح کی گفتگو جس طبقہ کے مناسب ہو اسی انداز کی اس طبقہ سے گفتگو کی جائے،یہی عقل سلیم اور فصاحت وبلاغت کا تقاضا ہے، انہیں سب مصالح کی بنا پر حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ نے طبقہ وار جماعت کی ہدایت فرمائی ہے، اس کو غلط اور خلاف شرع کہنا صحیح نہیں ۔ رہ گیا رؤساء مکہ کا رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم سے یہ مطالبہ کہ جب ہم کو تعلیم و تبلیغ کی جائے اس وقت کم درجہ کے صحابہ شریک نہ ہوں ، اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایا اور کفار مکہ کی اس خواہش کو رد کردیا گیا، اس واقعہ کا اِس طبقاتی جوڑ سے (جو مذکورہ بالا مصالح کی بنا پر ہو اس سے ) کوئی تعلق نہیں ، رؤسائے مکہ تو تعنّت اور شرارت کی بنا پر صحابہ کو حقیر سمجھنے کے ساتھ ایسی فرمائش کرتے تھے جو کسی مصلحت پر مبنی نہ تھی بلکہ تکبرا ور شرارت پر مبنی تھی، اس لیے اس کو رد کردیا گیا، دونوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ واللہ اعلم۔تبلیغی کارکنوں اور ایک سال لگانے والوں کے لیے پندرہ ہدایتوں پر مشتمل مولانا محمد الیاس صاحبؒ کا اہم مکتوب میرے دوستو! اور عزیزو! تمہارے ایک ایک سال دینے کی خبر سے جو ابھی سے مسرت ہورہی ہے وہ تحریر سے باہر ہے، اللہ تعالیٰ قبول فرماویں ، اور توفیق مزید عطا فرماویں ، میں چند باتوں کی طرف آپ صاحبان کی توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں ۔ذکر بارہ تسبیحات، بیعت اور خانقاہ سے متعلق چند ہدایتیں (۱) اپنے اپنے علاقہ کے ان لوگوں کی فہرست جمع کرکے مجھے اور شیخ الحدیث (حضرت مولانا محمد زکریا صاحبؒ) صاحب کو لکھیں کہ جو ذکر شروع کرچکے ہیں یا اب کررہے ہیں یا چھوڑ چکے ہیں ؟ (۲) دوسرے جو بیعت ہیں اور ان کو بیعت کے بعد جو بتلایا جاتا ہے اس کو نباہ