کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
فائدہ: اس ملک میں اس وقت اسلامی حکومت نہیں ، حکومت کی باگ ڈور عام طور پر غیر مسلموں کے قبضہ میں ہے، حضرت فرمارہے ہیں کہ ہر حال میں تم کو دعوت و تبلیغ کا کام کرنا ہے، کام میں رکاوٹ نہ ہو، حق کی اشاعت میں کوئی مانع نہ پیش آئے، اس ضرورت و مصلحت سے حسب ضرورت کفار سے بھی ربط رکھو، ان کی مادّی خدمت مثلاً کوئی احسان کردو، ہدیہ دے دو، کیونکہ وہ تو دنیا ہی کو سب کچھ سمجھتے ہیں ، ایسا کرنے سے ان کو تم سے محبت ہوگی اور وہ تمہارے کاموں میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، کوئی رکاوٹ پیش آئے گی تو تمہاری اعانت کریں گے، ساتھ ہی ان کی ہدایت اور تبلیغ اسلام کی نیت سے بھی ان کی خدمت کرو۔ کافروں سے تعلق رکھنے کی مختلف صورتیں ہوتی ہیں (۱) معاملات (۲) مواساۃ (۳) مدارات (۴) موالات، اس کی تفصیل آگے آرہی ہے۔چھ نمبر میں اس کو بھی شامل کرلو کافرو ں کو اسلام میں داخل کرنے کی بھی تدبیر کیجئے ارشاد فرمایا: غیر قوموں کے ساتھ وہ برتاؤ کرو، جو اپنوں کے ساتھ کرتے ہیں ، تاکہ وہ اسلام میں داخل ہوں ، اس کو بھی نمبر میں (یعنی دعوتی اصول اور تبلیغی چھ نمبر میں ) داخل کرو۔ (ارشادات و مکتوبات ص:۵۹) تشریح: یہ تو یقینی بات ہے کہ اسلام تلوار سے نہیں بلکہ حسن اخلاق اور صفائی معاملات سے پھیلا ہے، اور یہ بھی یقینی بات ہے کہ اسلام میں تعصب نہیں ، دوسری قوموں کے ساتھ ہمارا عادلانہ و منصفانہ برتاؤ وہ ہونا چاہئے جو ہم اپنے مسلم بھائیوں سے کرتے ہیں ، یہی چیز غیروں کو اسلام سے قریب کرے گی، بلکہ اسلام میں داخل کرے گی، ابتدائی دور میں بھی اسلام ایسے ہی پھیلا ہے۔