کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
طبقات ہیں ،ہر ایک کے درجہ کے موافق ان کی عزت اور وقار کا لحاظ رکھے ،جن سے خاص تعلق ہے،مثلاًرشتہ دار وغیرہ ان کے حقوق پہچانے اور ادا کرے۔ (۵) اور دین کی جو باتیں اپنے بڑوں سے سیکھی ہیں ان کودوسروں تک پہچانے کی اور سکھلانے کی کوشش کرے ۔ (۶)اور ہر ایک کے ساتھ اخلاق واکرام کا معاملہ کرے، حسن اخلاق اور نرمی سے پیش آئے، حسب گنجائش دوسروں کی خدمت کرے، اور ان کو نفع پہنچانے اور خوش رکھنے کی کوشش کرے۔ حضرت مولانا محمدالیاس صاحبؒ کے فرمان کے مطابق یہ ہیں تبلیغ کی جڑیں جن کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ جس کی کچھ تفصیل آگے بھی آرہی ہے، اور چھ نمبر کی تفصیل میں ان شاء اللہ مستقلاً آئے گی۔داعی کے نصابِ تعلیم کا اہم جزء تجوید کے ساتھ قرآن شریف سیکھنا بھی ہے فرمایا…تبلیغی جماعت کے نصاب کا ایک اہم جزء تجوید بھی ہے ،قرآن شریف اچھی طرح پڑھنا ضروری چیز ہے ،’’ما أذن اﷲ لشیٔ ما أذن لنبی یتغنی بالقرآن‘‘۔ (بخاری و مسلم) تجوید دراصل وہی تغنی بالقرآن ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہوکر ہم تک پہنچی ہے ۔ لیکن تجوید کی تعلیم کے لئے جتنا وقت درکار ہے جماعت میں اتنا وقت نہیں مل سکتا، اس لئے ان ایام میں تو صرف اس کی کوشش کی جائے کہ لوگوں کو اس کی ضرورت کا احساس ہوجائے اور کچھ مناسبت ہوجائے اور پھر اس کو سیکھنے کی کے لئے وہ مستقل وقت صرف کرنے پر آمادہ ہوجائیں ۔(ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاسؒ ص۱۶۵ملفوظ نمبر۲۰۲)