کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
اخلاق،معاشرت ،معیشت سب ہی سے ہے ،جن کودرست کئے بغیر ایمان کامل نہیں ہوسکتا، اسی طرح حدودوقیودمیں مکروہات ومحرمات اور منکرات سبھی داخل ہیں جن سے بچے بغیر بھی ایمان کامل نہیں ہوسکتا ،یہ عمربن عبدالعزیز ؒ کا فیصلہ ہے جس کوامام بخاری ؒ نے کتاب الایمان میں نقل فرمایا ہے ۔ اس لئے حضرات علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان ایمانی اوصاف ،اعمال واخلاق کواُن اصحاب تبلیغ تک تقریر یاتحریر کے ذریعہ پہنچانے کی کوشش کریں جو پورے اخلاص کے ساتھ ایمان کو بنانے اور اس کو کامل کرنے کی محنت میں مصروف ہیں اور اصحاب تبلیغ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان باتوں کی طرف توجہ کریں ،غور سے سنیں ،پڑھیں اور اسی کے مطابق اپنے ایمان کو کامل بنانے کی کوشش کریں ،اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کام کے لئے قبول فرمائے ۔ اسی طرح دعوت وتبلیغ یعنی امر بالمعروف ونہی عن المنکر کاکام کرنے والے تمام ساتھیوں کو اس بات سے بھی آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ دعوت وتبلیغ جس کا قرآن وحدیث میں حکم دیاگیا ہے جس کا حاصل معروفات کو پھیلانا اور منکرات کو روکنا ہے ،لیکن معروف ومنکر کی تعریف کیا ہے ،معروفات اور منکرات کے دائرہ میں کون کون سے امور آتے ہیں اس کے لئے ہم کو کتاب وسنت کی روشنی میں مفسرین ومحدثین کی تصریحات کے مطابق دعوت کاکام کرنے والوں کو آگاہ کرنا ضروری ہوگا کہ یہ معروف ہے اور یہ منکر ،مثلاً امام ترمذی ؒ نے باب منعقد کیا ہے ’’باب ماجاء فی صنائع المعروف ‘‘ ص: ۱۷ج۲پھر اس کے تحت حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کی حدیث نقل فرمائی ہے جس میں تقریباً دس باتوں کو معروفات اور صدقہ میں شمار کیا ہے،اور دوسرے معروفات کو دوسری حدیثوں میں بیان کیاگیا ہے۔ اسی طرح منکرات کا دائرہ بھی بہت وسیع ہے ،بعض محدثین نے تو بہت سے منکرات