کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
نماز کے بعد مولانا (محمد الیاس صاحبؒ) حجرہ میں واپس تشریف لے گئے، حاضرین کو دوگروہوں میں منقسم کیاگیا،ایک عربی داں طبقہ اور ایک غیر عربی داں ۔۔۔عربی داں طبقہ کو کتاب الایمان سے چند حدیثیں پڑھ کر سنائی گئیں اور ان پر باہم مذاکرہ رہا ،معلوم ہوا کہ یہاں کے مقیم حضرات کو اس نصاب کی تکمیل ضروری ہے ۔(مولانا محمد الیاس ؒ اور ان کی دینی دعوت ص:۱۶۴) خود مولانا محمد الیاس ؒ کے ملفوظات (ص:۱۰۶ )وغیرہ میں بخاری شریف کی کتاب الایمان (ص:۱۲) میں ذکر کردہ حسن بصری، ابن ابی ملیکہ وغیرہ کے اقوال جو ایمان ونفاق کے متعلق ہیں ملتے ہیں ،اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حضرت مولانامحمد الیاس صاحب ؒ اور آپ کے وقت میں تبلیغ سے منسلک حضرات اہل علم کتب حدیث کی کتاب الایمان اور اس کے متعلقات کو خاص طورپر پیش نظر رکھتے تھے اور اس کا مطالعہ و تعلیم بھی کرتے تھے ،ایمان پر محنت کرنے والوں میں الحمدللہ ایسا جذبہ پایاجاتا ہے کہ وہ ایمانی اوصاف کو اپنے اندر پیداکرنے اور قبول کرنے کو دل وجان سے تیار ہیں البتہ ان کو بتلانے اور سمجھانے کی ضرورت ہے ۔ بخاری شریف کتاب الایمان کے ص :۶ کے ابتداہی میں امام بخاری ؒ نے حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ کا مکتوب نقل فرمایا ہے کہ ایمان کے کچھ شرائع واحکام اور فرائض وسنن اور حدود وقیود ہیں جو ان کو اداکرے گا اور حدود وقیود کی رعایت کرے گا اس کا ایمان تو کامل ہوگا اور جو ان باتوں کا لحاظ نہ کرے گا اس کا ایمان کامل نہیں ہوسکتا۔ وکتب عمر بن عبد العزیز إلیٰ عدی بن عدی أنّ للإیمان فرائض وشرائع ،وحدوداً وسننا فمن استکملہا استکمل الإیمان، ومن لم یستکملہا لم یستکمل الایمان الخ ۔(بخاری شریف ص۶ج۱) ایمان کے شرائع وارکان اور سنن واحکام کا تعلق عقائد وعبادات ،معاملات،