لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
نے ارشاد فرمایا :تم نے اسے اپنے گھر والوں میں سے کسی کو کیوں نہیں پہنادیا، اِس لئے کہ عورتوں کے لئے اس کپڑے میں کوئی حرج نہیں ۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ:رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيَّ ثَوْبٌ مَصْبُوغٌ بِعُصْفُرٍ مُوَرَّدًا، فَقَالَ:مَا هَذَا؟ فَعَرَفْتُ مَا كَرِهَ، فَانْطَلَقْتُ، فَأَحْرَقْتُهُ. فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا صَنَعْتَ بِثَوْبِكَ؟ قُلْتُ: أَحْرَقْتُهُ. قَالَ:أَفَلَا كَسَوْتَهُ بَعْضَ أَهْلِكَ؟ ; فَإِنَّهُ لَا بَأْسَ بِهِ لِلنِّسَاءِ.(مشکوۃ مع المرقاۃ :7/2789) (ابوداؤد:4176) حضرت عمرو بن شعیب، اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک گھاٹی سے نیچے اترے ، آپﷺ میری جانب متوجّہ ہوئے ،میرے اوپر ایک موٹی چادر تھی جو زرد رنگ میں رنگی ہوئی تھی، آپ ﷺنے فرمایا :یہ کیا چادر ہے تمہارے اوپر؟۔ میں نےآپﷺ کی ناگواری کو محسوس کرلیا ، چنانچہ میں فوراً اپنے گھر والوں کے پاس آیا تو دیکھا کہ وہ تندور کو آگ سے بھڑکا رہے تھے ، میں نے وہ چادر اس میں پھینک دی ۔ اگلے روز حضور ﷺکے پاس حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ اے عبد اللہ! تم نے اس چادر کا کیا کیا؟ میں نے حضور ﷺکو اس کے جلادینے کے بارے میں بتادیا ، آپ نے سُن کر فرمایا : تم نے وہ چادر اپنے گھر والوں میں سے کسی کو کیوں نہیں پہنا دی۔ کیونکہ عورتوں کو اس کے پہننے میں کوئی حرج نہیں۔عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: هَبَطْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ثَنِيَّةٍ، فَالْتَفَتَ إِلَيَّ وَعَلَيَّ رَيْطَةٌ مُضَرَّجَةٌ بِالْعُصْفُرِ، فَقَالَ: «مَا هَذِهِ الرَّيْطَةُ عَلَيْكَ؟» فَعَرَفْتُ مَا كَرِهَ، فَأَتَيْتُ أَهْلِي وَهُمْ يَسْجُرُونَ تَنُّورًا لَهُمْ، فَقَذَفْتُهَا فِيهِ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنَ الْغَدِ، فَقَالَ:يَا عَبْدَ اللَّهِ، مَا فَعَلَتِ الرَّيْطَةُ؟ فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ:أَلَا كَسَوْتَهَا بَعْضَ أَهْلِكَ، فَإِنَّهُ لَا بَأْسَ بِهِ لِلنِّسَاءِ۔(ابوداؤد:4066) حضرت عبد اللہ بن عمر نبی کریمﷺ کا یہ ارشاد نقل فرماتےہیں کہ عورتوں کو احرام کی حالت میں دستانے ،نقاب ،ورس اور زعفَران میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے سے منع کیا گیا ہے، اُس کے بعد جس رنگ کے کپڑے بھی پہننا چاہیں پہن سکتی ہیں ، خواہ مُعصفر پہنیں یا ریشم پہنیں یا زیور والے کپڑے پہنیں ، شلوار ، قمیص موزے جو بھی پہننا چاہیں پہن سکتی ہیں ۔ يَنْهَى النِّسَاءَ فِي إِحْرَامِهِنَّ عَنِ الْقُفَّازَيْنِ، وَالنِّقَابِ، وَمَا مَسَّ الْوَرْسُ، وَالزَّعْفَرَانُ مِنَ الثِّيَابِ،